افروٹ گلمرگ میںکئی گھنٹوں تک تلاشی آپریشن | ریاسی بس حملہ : این آئی اے کے راجوری میں5مقامات پر چھاپے

یو این آئی+سمیت بھارگو

بارہمولہ+راجوری// سیکورٹی فورسز نے اتوار کو بارہمولہ ضلع میں گلمرگ سیاحتی مقام کے بالائی علاقوں میں “مشتبہ لوگوں” کی نقل و حرکت کی اطلاع کے بعد پولیس ، فوج اور سی آر پی ایف نے مشترکہ طورپر علاقے کو محاصرے میں لے لیا۔محاصرہ اور تلاشی آپریشن کچھ گھنٹے تک جاری رہنے کے بعد اختتام پذیر ہوا۔ حکام نے بتایا کہ انسداد ملی ٹینسی آپریشن اس وقت شروع کیا گیا جب سیکورٹی فورسز کو گلمرگ کے افروٹ علاقے میں 2 مسلح افراد کی نقل و حرکت کی اطلاع ملی۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر، حکام نے گنڈولہ کیبل کار کے فیز ٹو کو بند کر دیا اور سیاحوں سے کہا ہے کہ وہ اس علاقے میں نہ جائیں، بعدازاں گنڈولہ سروس کو دوبارہ بحال کر دیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ علاقے میں آپریشن پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوا۔ادھر نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی(این آئی اے)نے اتوار کو ریاسی بس حملہ کیس کے سلسلے میں راجوری ضلع میں متعدد مقامات پر تلاشی لی۔NIA کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تلاشیوں کے نتیجے میں ملی ٹینٹوں اور اوور گرانڈ ورکرز کے درمیان تعلق کو ظاہر کرنے والی مختلف اشیا کو ضبط کیا گیا۔ریاسی ضلع کے پونی علاقے میں 9 جون کی شام کو شیو کھوری سے کٹرہ جانے والی بس پرملی ٹینٹوں نے فائرنگ کی تھی، جس سے بس قریبی کھائی میں گر گئی تھی، جس میں ایک بچے سمیت9 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ این آئی اے، جس نے 15 جون کو مرکزی وزارت داخلہ کے حکم پر تحقیقات کی ذمہ داری سنبھالی،نے ہائبرڈ ملی ٹینٹوں اور او جی ڈبلیوزسے منسلک پانچ مقامات کی تلاشی لی۔این آئی اے نے کہا کہ ان مقامات کی نشاندہی گرفتار ملزم حاکم خان نے کی تھی۔ تحقیقاتی ایجنسی کی تحقیقات کے مطابق اس نے دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہ، رسد اور خوراک فراہم کی تھی۔این آئی اے نے دہشت گردی کی سازش کو بے نقاب کرنے کے لیے ضبط شدہ مواد کی جانچ شروع کردی ہے۔