آرٹیکل 370منسوخی کے بعد لوگوں کو بے اختیار کرنے کی کوششیں جاری :محبوبہ

 غلام قادر بیدار

 

چرار شریف//پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے بدھ کو کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو بے اختیار بنانے کے لیے 2019 سے لامتناہی کوششیں جاری ہیں۔ اس کے بعد آرٹیکل 370 اور 35 (A) کے تحت خطے کی خصوصی حیثیت کی منسوخی ہوئی، جس کے نتیجے میں سابق ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں ،جموں و کشمیر اور لداخ میں گھٹا دیا گیا۔ چرار شریف میں حاضری دینے کے بعد اور چاڈورہ میں جلسوں سے خطاب اور نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے اس بات پر زور دیا کہ 2019 میں جموں و کشمیر کے لوگوں کی محکومی ختم نہیں ہوئی بلکہ انہیں بے اختیار کرنے کی تب سے بلا روک ٹوک کوششیں جاری ہیں۔

 

انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، وہاں کے رہائشیوں کو ان کی زمینوں سے نکالا جا رہا ہے اور ملک کے دیگر حصوں کے برعکس مہنگے نرخوں پر بجلی فراہم کی جا رہی ہے جہاں یہ سستی قیمتوں پر فراہم کی جاتی ہے۔ مفتی نے کہا، یہ رویہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے ناقابل قبول ہے۔ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے زور دے کر کہا ” پی ڈی پی جموں و کشمیر کے لوگوں کے دلوں میں بسی ہے، وہ جانتے ہیں کہ اس پارٹی نے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کیا کیا تعاون کیا ہے‘‘۔ انہوں نے مفتی محمدسعید مرحوم کے دور کی مثالوں کا حوالہ دیا، جیسا کہ نیم فوجی گروپوں جیسے اخوان اور اسپیشل آپریشنز گروپ (SOG) کی تحلیل، POTA جیسے سخت قوانین کی منسوخی، اور مظفرآباد روڈ کو کھولنا، پارٹی کے ثبوت کے طور پر کوششیں شامل ہیں۔محبوبہ نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ حالات کی سنگینی کو پہچانیں اور ایسی پارٹی کو ووٹ دیں جو بے خوف ہو کر جموں و کشمیر کے لوگوں سے متعلق خدشات کا اظہار کرے۔