نئی دہلی اور اسلام آباد کے درمیان تجارتی تعلقات کی بحالی پر جمود برقرار

نئی دہلی//پاکستانی کابینہ نے اکنامک کارڈی نیشن کمیٹیکی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے بھارت سے چینی اور کپاس درآمد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انسانی حقوق کی مرکزی وزیر شیرین مزاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر  ٹویٹ میں لکھا کہ ’وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں جمعرات کوکابینہ کی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں کابینہ نے واضح طور پر کہاکہ بھارت سے کوئی تجارت نہیں ہوگی‘۔ مزاری نے ٹویٹ میں مزید لکھا کہ ’وزیر اعظم نے یہ صاف کیا کہ5اگست2019کو لئے گئے فیصلے کو جب تک واپس نہیں لیا جاتا ، تب تک بھارت کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں آسکتے‘۔ کابینہ اجلاس سے قبل شیرین مزاری نے کہاکہ اکنامک کارڈی نیشن کمیٹی کی تجاویز کو کابینہ سے منظوری ملنے کے بعد ہی ان تجاویز کو سرکار کی طرف سے ’منظورشدہ‘ ماناجائیگا۔ انہوںنے ٹویٹ میں مزید لکھا کہ ’ؔریکارڈ کیلئے ، اکنامک کارڈی نیشن کمیٹی کے تمام فیصلوں کو کابینہ سے منظوری ملنی چاہئے اور تب ہی ان کو حکومت کی طرف سے ’منظورشدہ‘ تصور کیا جائیگا، تو جمعرات کی کابینہ میٹنگ میں ECCکے فیصلوں ، جن میں بھارت سے تجارت اور حکومت فیصلہ لے گی، ذرائع ابلاغ کو یہ آگاہ ہونا چاہئے‘۔ واضح رہے کہ بدھوار کو نئے مرکزی وزیر خزانہ حماد اظہر نے بھارت سے تجارتی تعلقات بحال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ چینی کی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظر ہم نے پوری دنیا سے درآمدات کی اجازت دی لیکن باقی دنیا میں بھی چینی کی قیمتیں زیادہ ہیں جس کی وجہ سے درآمدات ممکن نہیں ہے لیکن ہمارے ہمسایہ ملک بھارت میں چینی کی قیمت پاکستان کے مقابلے میں کافی کم ہے تو اس لیے ہم نے نجی شعبے کے لیے بھارت سے 5 لاکھ ٹن تک چینی کی تجارت کھولنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ یہاں ہماری سپلائی کی صورتحال بہتر ہو سکے اور جو معمولی کمی ہے وہ پوری ہو جائے۔اقتصادی رابطہ کمیٹی (Economic coordination Committee)کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میںحماد اظہر نے کہا تھا کہ’ پاکستان میں اس وقت کپاس کی بہت زیادہ مانگ ہے، ہماری ٹیکسٹائل کی برآمدات میں اضافہ ہوا اور پچھلے سال کپاس کی فصل اچھی نہیں ہوئی تھی تو ہم نے ساری دنیا سے کپاس کی درآمدات کی اجازت دی ہوئی ہے لیکن بھارت سے اجازت نہیں دی کیونکہ اس کا براہ راست اثر چھوٹی صنعت پر پڑتا ہے کیونکہ بڑی صنعت تو مصر سمیت دیگر ممالک سے بھی منگا لیتی ہے لیکن چھوٹی صنعتوں کے لیے یہ ضروری ہے‘۔ان کا کہنا تھا کہ وزارت تجارت کی تجویز پر ہم نے اقتصادی رابطہ کمیٹی میں فیصلہ کیا ہے کہ ہم بھارت سے کپاس کی درآمدات کی بھی اجازت دیں گے۔