سابق جاپانی وزیراعظم شنزو اآبے قاتلانہ حملے میں ہلاک حملہ آور نیوی کاسابق اہلکار نکلا

 

ٹوکیو//یو این آئی// جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے کو کل یہاں ایک 41 سالہ میری ٹائم سیلف ڈیفینس فورس کے سابق ممبر نے گولی مار کر قتل کردیا۔یہ حملہ ایک تقریب کے دوران ہوا جہاں ان پر دو بار گولی چلائی گئی ۔گولی لگنے کے بعد شنزو آبے زمین پر گر گئے ۔پولیس کی حراست میں ملزم کی شناخت 41 سالہ ٹیٹسوا یاماگامی کے طور پر ہوئی ہے جو نارا شہر کے رہائشی اور جاپان کی میری ٹائم سیلف ڈیفینس فورس کے سابق ممبر ہیں جسے نیوی کے برابر سمجھا جاتا ہے ۔کیوٹو کے قریب نارا شہر میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران، 41 سالہ حملہ آور نے مسٹر آبے کو قریب سے گولی مار دی، جس سے وہ نیچے گر گئے ۔

 

بعد میں سیکیورٹی اہلکاروں کو معلوم ہوا کہ انہیں گولی ماری گئی ہے ۔ مسٹر آبے کو فوری طور پر قریبی اسپتال لے جایا گیا۔ ڈاکٹروں کے مطابق مسٹر آبے کے بچنے کی کوئی امید نظر نہیں آرہے تھی لیکن انہیں زندہ کرنے کی کوششیں تقریباً چھ گھنٹے تک جاری رہی۔پولیس کے مطابق گولی شنذو ایبے کی گردن میں لگی تھی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔ملک کے وزیر اعظم فومیو کشیدا اپنے سرکاری پروگرام کو منسوخ کرنے کے بعد فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور مسٹر آبے کے علاج کے بارے میں معلومات لیتے رہے ۔جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے کے مستعفی ہونے کے بعد ان کے قریبی اتحادی یوشیڈے سوگا وزیر اعظم بنے تھے جن کی جگہ بعد میں فومیو کشیڈا نے لی۔

 

واضح رہے کہ شنزو آبے جاپان کے سب سے طویل عرصہ تک رہنے والے وزیر اعظم ہیں جو 2006 میں ایک سال تک وزیر اعظم رہے اور پھر 2012 سے 2020 تک آّٹھ سال تک وزیر اعظم رہے ۔شنزو آبے نے صحت کی خرابی کی وجہ سے استعفی دے دیا تھا۔ انھوں نے بعد میں بتایا تھا کہ ان کو بڑی آنت کی ایک بیماری لاحق تھی جسے السرائیٹیو کولائیٹس کہا جاتا ہے ۔ روس نے جمعہ کو کہا کہ جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے پر حملہ ایک دہشت گردانہ کارروائی تھی جسے صحیح نہیں قرار دیا جاسکتا۔وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ جن لوگوں نے اس گھناؤنے جرم کی منصوبہ بندی کی اور اسے انجام دیا انہیں دہشت گردی کے اس فعل کے لیے مناسب سزا دی جائے گی جس کا کوئی جواز نہیں ہے ۔

جدید جاپانی تاریخ کا سب سے المناک
ٹوکیو//طویل عرصے تک جاپان کے وزیر اعظم رہنے والے شنزو آبے کے قتل کو جدید جاپان کی تاریخ کا سب سے المناک واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔شنزو آبے کے قتل پر نہ صرف جاپانی بلکہ دنیا بھر کے لوگ صدمے میں ہیں اور زیادہ تر افراد اس بات پر حیران ہیں کہ جاپان جیسے ملک میں بھی سیاستدانوں پر قاتلانہ حملے ہوتے ہیں۔اگرچہ شنزو آبے سے قبل بھی متعدد سیاستدانوں پر حملے کیے جا چکے ہیں اور چند نامور سیاستدان اور حکومتی عہدیدار قاتلانہ حملوں میں ہلاک بھی ہو چکے ہیں، تاہم ان کے قتل کو جدید تاریخ کا المناک ترین واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔’شنزو آبے سے قبل آخری بار 15 سال پہلے 2007 میں ایک قاتلانہ حملے میں ناگاساکی شہر کے میئر کو قتل کیا گیا تھا۔’این ایچ اے‘ کی ایک اور رپورٹ کے مطابق 2007 میں جرائم پیشہ گروہ کے ایک کارندے نے ناگاساکی کے میئر کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

بھارت میں ایک دن کا قومی سوگ
نئی دہلی//یو این آئی// مرکزی حکومت نے جاپان کے سابق وزیر اعظم مسٹر شنزو آبے کے اعزاز میں ہفتہ کو ملک بھر میں ایک دن کے قومی سوگ کا اعلان کیا ہے ۔وزارت داخلہ نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا، “آنجہانی مسٹر شنزو آبے کے اعزاز میں، حکومت ہند نے فیصلہ کیا ہے کہ کل پورے ہندوستان میں قومی سوگ کا دن ہوگا۔

مودی کا اظہار افسوس
نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے پر مہلک حملے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور ان کے خاندان اور جاپان کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے ۔مسٹر مودی نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ‘‘میرے پیارے دوست شنزو آبے پر حملے سے بہت تکلیف ہوئی ہے ۔ صدر رام ناتھ کووند نے جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے کے قتل کو انسانیت کے لیے ایک بڑا سانحہ قرار یا۔