سرینگر//پی ڈی پی کی سربراہ اور سابق وزیرِ اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جمعرات کو کہا کہ جب تک جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کو واپس بحال نہیں کیا جاتا وہ اسمبلی الیکشن نہیں لڑیں گی۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا،”جب تک دفعہ 370 بحال نہیں ہوتا میں کبھی اسمبلی الیکشن نہیں لڑوں گی۔ یہ میرے لیے زیادہ جذباتی مسئلہ ہے“۔
انہوں نے کہا،”جب بھی میں نے ( جموں و کشمیر کی وزیرِ اعلیٰ کے طور پر) حلف لیا، یہ دو آئینوں کے تحت تھا – بھارت کا آئین اور جموں و کشمیر کا آئین – ایک ہی وقت میں دو جھنڈوں کے ساتھ۔ یہ میرے لیے زیادہ جذباتی مسئلہ ہے“۔
یاد رہے کہ مرکز نے اگست 2019 میں بھارت کے آئین کے دفعہ 370 کو منسوخ کر دیا تھا، جس نے ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دی تھی۔ اس اقدام کی مختلف جماعتوں بشمول محبوبہ مفتی کی پی ڈی پی نے مخالفت کی تھی۔
قابل ذکر بات ہے کہ محبوبہ مفتی کی سربراہی والی پی ڈی پی سمیت جموں و کشمیر کی علاقائی اور چند قومی سیاسی جماعتوں کے رہنماو¿ں کے ایک وفد نے، ڈاکٹر عبداللہ کی قیادت میں، دہلی میں چیف الیکشن کمشنر آف انڈیا سے ملاقات کی تھی اور انہیں انتخابات کا مطالبہ لے کر ایک یاداشت بھی پیش کی تھی۔
ملاقات کے بعد ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا تھا، “ہم نے ان سے اسمبلی انتخابات کرانے کی درخواست کی ہے۔ ہم نے ان سے پوچھا کہ انتخابات کے انعقاد میں تاخیر کیوں ہوئی جب حد بندی کی مشق مکمل ہو چکی ہے اور وزیر داخلہ اور دیگر دعویٰ کر رہے ہیں کہ جموں و کشمیر میں حالات معمول پر آگئے ہیں“۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) راجیو کمار اور ایک اور رکن نے یقین دلایا ہے کہ جموں و کشمیر میں جلد ہی اسمبلی انتخابات کرائے جائیں گے۔
دفعہ 370 کی بحالی تک اسمبلی الیکشن نہیں لڑوں گی: محبوبہ مفتی
