جموں// ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے سربراہ غلام نبی آزاد نے منگل کو کہا کہ ان کی پارٹی جموں و کشمیر کو ایک ’‘ویلفیئر سٹیٹ “ بنانا چاہتی ہے جہاں لوگ خود ٹیکس ادا کرنے کے قابل ہوں۔
آزاد نے جموں وکشمیر ،میں روشنی اراضی کو واپس لینے کے لیے اراضی بے دخلی مہم پر حکومت کی سخت تنقید کی اور کہا کہ اگر ان کی پارٹی اقتدار میں آئی تو وہ “روشنی سکیم” کو دوبارہ واپس لائیں گے۔
آزاد نے اودھم پور میں ایک عوامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا،”یہ ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی تھی جس نے رواں برس حکومت کی اراضی سے بے دخلی مہم کی مخالفت کی اور اس رجعت پسندانہ اقدام کو عوام مخالف قرار دیا اورانتظامیہ کو یہ حکم نامہ واپس لینے پر مجبور کیا”۔
آزاد نے کہا کہ جب بات غریبوں اور ضرورت مند لوگوں کے مفادات کی ہو تو اس طرح کے پرامن احتجاج اور سیاسی لڑائیاں ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے لیے عام ہیں اور مستقبل میں بھی جاری رہیں گی۔
آزاد نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی عوام نواز پالیسیوں کو لانے اور لاگو کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے مفادات کے تحفظ کے لیے ضرورت پڑنے پر ہم سڑکوں پر احتجاج کرنے اور لاٹھیوں کا سامنا بھی کرنے کیلئے بھی تیار ہیں۔
لوگوں سے ‘روشنی زمین’ کی بازیافت کو “آفت” قرار دیتے ہوئے، جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی نے کہا کہ اگر ان کی پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو وہ اس ایکٹ کو دوبارہ واپس لائیں گے۔
آزاد نے کہا کہ ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی انصاف اور جامعیت کے اپنے عزم میں مضبوطی سے کھڑی ہے، مذہب، علاقے یا ذات سے قطع نظر افراد کو ہی اس میں جگہ دی جاتی ہے۔
آزاد نے مزید کہا،”ہم ذات پات، مذہب سے بالاتر ہو کر لوگوں کے حقوق کے لیے لڑتے رہیں گے، اور ہمارے پاس ان لوگوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہوگی جو عوام کے درمیان تفریق پیدا کریں گے… ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی اس مشکل وقت میں امید کی ایک کرن ہے، جو ان جماعتوں کے برعکس ہے جن کے پاس لوگوں کو مذہبی خطوط پر تقسیم کرنے کے علاوہ کوئی ایجنڈا نہیں ہے”۔