اقتدار میں آئے تو ملازمتوں اور زمینوں کے تحفظ کیلئے قانون بنائیں گے: آزاد

کٹھوعہ// ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے چیئرمین غلام نبی آزاد نے اتوار کو اس بات کا اعادہ کیا کہ صرف جموں کشمیر کے لوگوں کا اس کے وسائل پر حق ہے اور اگر اسمبلی انتخابات میں اقتدر میں آئے تو ریاستی اسمبلی میں قانون پاس کریں گے تاکہ غیر مقامی لوگوں کو یہاں زمین خریدنے اور ملازمتیں حاصل کرنے سے روکا جا سکے۔
آزاد نے برنوتی کٹھوعہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت مقامی نوجوانوں کو روزگار کے وسیع مواقع فراہم کرنے کے بلند بانگ دعوے کرنے کے باوجود بری طرح ناکام ہوئی ہے اور دوسری طرف مقامی لوگوں سے زمینیں چھین رہی ہے۔
آزاد نے کہا، ”جموں و کشمیر کی زمین لوگوں کے لیے ہے اور جب وہ ان سے چھین لی جائے تو اس کا کیا فائدہ؟ کسی بھی حکومت کو لوگوں کی روزی روٹی چھیننے کا حق نہیں ہے بلکہ وہ مزید معاشی مواقع فراہم کرنے کی پابند ہے”۔
آزاد نے کہا کہ موجودہ حکومت نے کچھ اچھے کام کیے جن سے لوگوں کو فائدہ ہوا، لیکن وہ حکومت نے اپنا کیا سب کچھ اس وقت مٹی میں ملا دیا جب انہوں نے زمینوں سے بے دخلی کا حکم، پراپرٹی ٹیکس لگانے اور غیر مقامی لوگوں کو ٹھیکے لگانے جیسے عوام مخالف فیصلے کئے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ان کی پارٹی برسراقتدار آتی ہے تو وہ مقامی لوگوں کے لیے نوکریوں اور زمینوں کا تحفظ یقینی بنائے گی۔ 1965 کے پاکستانی مہاجرین پناہ گزینوں کو زمین الاٹ کرنے لیکن مالکانہ حقوق نہ دینے کے حکومت کے فیصلے پر بھی تنقید کی۔
آزاد نے کہا کہ لوگوں کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے لیے ہماری حکومت ان کسانوں کو بھی معاوضہ فراہم کرے گی جنہیں زیادہ بارشوں کی وجہ سے اپنی فصلوں میں نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو سیاسی اور معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے ریاستی درجہ کی بحالی ضروری ہے اور جب تک یہ بحال نہیں ہوتا وہ اس کے لیے لڑیں گے۔
آزاد نے کہا کہ ڈی پی اے پی واحد سیاسی پارٹی ہے جو عوام کے مسائل کے لیے لڑتی ہے اور لوگ ہمارے جلسوں اور کنونشنوں میں اپنی بھرپور شرکت سے اس کا احساس کر رہے ہیں۔ “لوگوں کے ردعمل کو دیکھنے کے بعد، ہم نے تمام اضلاع میں ممبر شپ مہم شروع کر دی ہے۔ جب تک جموں و کشمیر میں انتخابات ہوں گے، یہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سب سے بڑی سیاسی پارٹی کے طور پر ابھرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ڈی پی اے پی واحد سیاسی جماعت ہے جسے تمام برادریوں کے لیے قبول کیا گیا ہے اور یہ آنے والے وقت میں تمام مذاہب اور خطوں کے لوگوں کو متحد کرنے کی پابند قوت ثابت ہوگی۔