ڈی ڈی سی انتخابات: درگمولہ، حاجن-اے حلقوں کیلئے ووٹوں کی گنتی شروع

File Photo

سری نگر//ضلع ترقیاتی کونسل کے دو حلقوں، کپواڑہ میں درگمولہ اور بانڈی پورہ میں حاجن (اے) کی گنتی کا عمل جاری ہے، متعلقہ امیدواروں کے حامیوں نے پہلے سے ہی گنتی مراکز کے باہر قطاروں میں کھڑے ہو کر حتمی نتائج کا انتظار کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ5 دسمبر 2022 (پیر) کو دو حلقوں میں بیک وقت پولنگ ہوئی تھی۔انتخابات کیلئے بڑے پیمانے پر انتخابی مہم بھی چلائی گئی تھی۔ حامی، خاص طور پر خواتین، سخت سردی کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنے اپنے امیدواروں کو ووٹ دینے کے لیے گروپوں میں گھروں سے نکل آئے تھے۔
بانڈی پورہ میں حاجن (اے) میں 53.27 فیصد ووٹ ڈالے گئے، جس میں 16000 رائے دہندگان میں سے 4708 مرد اور 3982 خواتین شامل تھیں، تاہم کپوارہ کے درگمولہ میں ووٹنگ کا فیصد کم رہا۔ کل 32000 رائے دہندگان میں سے، درگمولہ میں 32.73 فیصد ٹرن آو¿ٹ ریکارڈ کیا گیا کیونکہ 5624 مرد اور 5109 خواتین اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔
سرکاری زرائع کے مطابق، گنتی کا عمل جاری ہے، حتمی نتائج میں دس امیدواروں میں سے کسی کو بھی درگمولہ حلقہ میں ڈی ڈی سی کی کرسی مل سکتی ہے، کیونکہ کل ووٹنگ کی شرح بہت کم ہے۔
درگمولہ (کپوارہ) حلقے کے لیے جو امیدوار میدان میں ہیں ان میں حمیدہ بیگم (اپنی پارٹی)، شبنم رحمٰن (پی اے جی ڈی امیدوار)، شبروزہ حسن (انڈین نیشنل کانگریس)، شکیلہ اختر (بھارتیہ جنتا پارٹی)، ایڈوکیٹ آمنہ مجید (آزاد)، حفیظہ بیگم (آزاد)، رفعت جان (آزاد)، رفیقہ بانو (آزاد)، صائمہ بیگم (آزاد) اور گلشن بیگم (آزاد)شامل ہیں۔
دوسری طرف حاجن-اے (بانڈی پورہ) کے لیے پانچ امیدوار ہوں گے۔ جن میں زاہدہ بیگم (آزاد)، عتیقہ بانو (پیپلز کانفرنس)، عابدہ بانو (آزاد)، ناز بانو (آزاد) اور کلثومہ بیگم (بھارتیہ جنتا پارٹی)شامل ہیں، جو اس نشست پر جیتنے کے لیے میدان میں اتریں گی۔
خبر رساں ایجنسی جی این ایس نے بتایا کہ ‘آزاد’ امیدواروں میں سے نصف سے زیادہ ایسے امیدوار ہیں جنہیں انتخابات کی مہم کے دوران کئی مرکزی دھارے کی سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہوئی ہے۔
دونوں نشستوں پر قریبی مقابلے کی توقع ہے کیونکہ تمام امیدواروں نے ووٹروں کو اپنے حق میں راغب کرنے کے لیے بھرپور طریقے سے مہم چلائی۔ تاہم یہ توقع کی جا رہی ہے کہ ایکسپریس پارٹی بیک اپ کے حامل امیدوار کم از کم دو حلقوں میں سے ایک میں حریف امیدواروں پر ٹیبل پلٹ سکتے ہیں۔
دونوں اضلاع کی انتظامیہ نے اس دوران گنتی کے مراکز پر سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں تاکہ عمل کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
واضح رہے کہ ڈی ڈی سی کے انتخابات دسمبر 2020 میں ہوئے تھے۔ بہرحال دو امیدواروں – صومیہ صدف اور شازیہ اسلم کی ‘متنازعہ اسناد’ کی وجہ سے درگمولہ اور حاجن (اے) میں ووٹوں کی گنتی روک دی گئی۔ ریاستی الیکشن کمیشن (SEC) نے بعد میں دونوں حلقوں میں پولنگ کو کالعدم قرار دے دیا یہاں تک کہ دونوں امیدواروں کی امیدواری منسوخ کر دی گئی اور اس طرح دو نامکمل سیٹوں پر نئے سرے سے پولنگ کرانے کی ہدایت دی۔