کالاکوٹ جھڑپ میں 2 فوجی اہلکار زخمی، آپریشن ہنوز جاری

ویب ڈیسک

راجوری// ضلع راجوری کے کالاکوٹ تتہ پانی علاقے میں گزشتہ روز سے جاری ایک آپریشن کے دوران ہوئی جھڑپ میں دو فوجی اہلکار زخمی ہوئے ہیں تاہم آپریشن جاری ہے۔
فوج نے منگل کو کہا کہ راجوری ضلع کے کالاکوٹ علاقے میں ملی ٹینٹوں پر نظر رکھنے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے۔دفاعی ترجمان نے بتایا کہ13 ستمبر کو کامیاب آپریشن کے بعد جموں و کشمیر پولیس کو یکم اکتوبر کو کچھ نامعلوم افراد کی نقل و حرکت کے بارے میں مخصوص خفیہ اطلاع ملی تھی۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج اور جموں و کشمیر پولیس نے کالاکوٹ کے علاقے میں مشترکہ آپریشن شروع کیا تھا۔ملی ٹینٹوں پر نظر رکھنے کے لیے ٹیکنالوجی کا سہارا لیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت بڑے پیمانے پر کارروائیاں جاری ہیں۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ پولیس تھانہ کالاکوٹ کے دائرہ اختیار میں آنے والے گاﺅں بروہ، سوم میں یہ آپریشن جاری ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ فوج، جموں و کشمیر پولیس اور سی آر پی ایف کی مشترکہ ٹیموں نے پیر کی صبح علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور ملی ٹینٹوں کی موجودگی کے شبہ میں تلاشی کاروائی شروع کی اور پیر کو دن بھر تلاشی کارروائی جاری رہی۔
دریں اثنا، پیر کی دیر شام فورسز کی تلاشی ٹیموں پر جنگل کے اندر موجود ملی ٹینٹوں نے فائرنگ کی جس کا جوابی کارروائی کی گئی اور اس کے نتیجے میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
دفاعی ترجمان نے بتایا کہ پیر اور منگل کی درمیانی شب علاقے میں شدید گولی باری جاری رہی اور ابتدائی فائرنگ میں دو فوجی اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں جنہیں راجوری کے فوجی ہسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔ دونوں کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔
آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں آپریشن جاری تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 13 ستمبر کو راجوری ضلع میں دو جنگجو مارے گئے تھے۔ تاہم آپریشن میں ایک فوجی جوان بھی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ راجوری اور پونچھ کو کچھ سال پہلے ملی ٹینسی سے پاک سمجھا جاتا تھا لیکن گزشتہ چند مہینوں سے دونوں اضلاع میں ملی ٹینسی دوبارہ سر اٹھا رہی ہے۔