بھارت کے لئے بائیو ویژن کی تعریف کرنے کا وقت آگیا ہے: جتیندر سنگھ

یو این آئی

نئی دہلی// مرکزی وزیر مملکت سائنس اور ٹیکنالوجی زادانہ چارج ) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بائیوٹکنالوجی ریسرچ اینڈ انوویشن کونسل (برک) کو کابینہ کی منظوری ملنے بعد 10 نومبر 2023 کو BRIC سوسائٹی کےرجسٹریشن کے بعد اس کی پہلی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے آج یہاں کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ہندوستان کے لیے “بائیو ویژن” کی تعریف کی جائے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ بائیوٹیکنالوجی ریسرچ اینڈ انوویشن کونسل (BRIC) کہلانے والی نئی اعلیٰ خود مختار سوسائٹی بائیوٹیکنالوجی ریسرچ اور اختراعات کو بڑھا کر صحت کی دیکھ بھال، خوراک اور توانائی کی ضروریات جیسے شعبوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کے آتم نربھر بھارت کے ویژن کو پورا کرے گی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں ہندوستانی بایو اکانومی میں 13 گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

وزیر مملکت نے وزیراعظم مودی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا “بھارت بایوٹیک کے عالمی ماحولیاتی نظام میں ٹاپ 10 ممالک کی لیگ تک پہنچنے سے زیادہ دور نہیں ہے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ BRIC اس کی گواہی دینے جا رہا ہے اور سب کا پریاس کے جذبے کو ابھار کر حکومت بہترین ذہنوں کو ایک متحد پلیٹ فارم پر اکٹھا کر رہی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید بتایا کہ بایو ٹکنالوجی کا محکمہ (ڈی بی ٹی)، سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت ملک میں بایو ٹکنالوجی کے فروغ کے لیے نوڈل ایجنسی کے طور پر کام کر رہی ہے۔ اسے اپنے 14 خود مختار اداروں (AIs) کو ایک Apex Autonomous Society کے تحت شامل کرتے ہوئے ان کو معقول بنانے کی کابینہ کی منظوری دی گئی۔ بایوٹیکنالوجی ریسرچ اینڈ انوویشن کونسل (BRIC)، مرکزی حکومت کے لیے انتہائی اہمیت رکھتی ہے تاکہ پورے ملک میں بایوٹیک ریسرچ کے زیادہ سے زیادہ اثرات مرتب ہوں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے BRIC میٹنگ کو ہندوستان کے بائیوٹیک ایکو سسٹم میں ایک تاریخی واقعہ قرار دیا، جہاں اشرافیہ کے ادارے بائیوٹیک آر اینڈ ڈی ماحولیاتی نظام کو متاثر کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو مضبوط کر رہے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ برک ممکنہ طور پر معیشت اور روزگار سمیت ہر محاذ پر ہندوستان کی ترقی کو تقویت بخشے گا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ایک باکمال ادارہ بنانے والوں کے طور پر وہ اس اہم میٹنگ میں ہندوستان کے لیے بائیو ویژن کی وضاحت کے لیے ان کے خیالات حاصل کرنا چاہیں گے، کیونکہ ان کے خیال میں اس عظیم مشن کو بہت زیادہ فائدہ پہنچانا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی نشاندہی کی کہ یہ حکومت ہند کے پہلے محکموں میں سے ایک ہے جس نے اپنے خود مختار اداروں کے عمل اور کارکردگی کو بڑھانے کے لیے “خود مختار اداروں کی معقولیت ” کو کامیابی کے ساتھ انجام دیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کچھ اہم تبدیلیاں جو BRIC کی طرف سے کی جائیں گی ان میں یہ شامل ہے کہ BRIC کے 14 ذیلی اداروں میں سے ہر ایک BRIC میں ایک گورننگ باڈی کے زیرانتظام اپنے مخصوص تحقیقی مینڈیٹ کو برقرار رکھے گا۔ انہوں نے کہا، اداروں کو ادارہ جاتی لیب کی جگہ کے استعمال کی اجازت دی جائے گی، جو کہ ایک تہائی سے زیادہ نہیں ہے ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ BRIC اور اس کے ادارے پبلک پرائیویٹ ریسرچ پارٹنرشپ میں حصہ لے سکتے ہیں اور تحقیق سے متعلق سرگرمیوں کے لیے غیر سرکاری وسائل سے فنڈز سمیت اوقاف حاصل کر سکتے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی مزید کہا کہ BRIC اداروں میں پی ایچ ڈی کے نئے پروگرام جس میں RCB میں ایک مشترکہ کورس نصاب ہے اور تھیسس کے کام سے پہلے تحقیقی مفروضوں کی توثیق کے لیے فیلڈ یا تجرباتی مطالعات کے لیے وسرجن ٹریننگ شامل ہے ، وسرجن کے مرحلے کے دوران (تقریباً 3 ماہ کے لیے) طلباء کو گرینڈ چیلنجز انڈیا پروگرام سے اضافی فیلو شپس ملیں گی۔