عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر// جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ہفتہ کے روز الزام لگایا کہ سیلف ہیلپ گروپس میں مصروف ہزاروں تعلیم یافتہ نوجوانوں کو بے روزگار کر دیا گیا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی درخواست کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے اپنی ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، “اس امسکیم کے شروع ہونے کے بعد سے ہی سیلف ہیلپ گروپوں سے وابستہ جموں و کشمیر کے ہزاروں نوجوان بے روزگار ہو چکے ہیں”۔
انہوں نے کہا کہ 2020 میں تشکیل دی گئی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے ابھی تک اپنے نتائج پیش نہیں کیے ہیں۔ ان روشن ہنر مند ڈگری ہولڈرز کو روزگار کے مواقع سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ ایل جی منوج سنہا سے درخواست ہے کہ برائے مہربانی مداخلت کریں اور اس مسئلے کو حل کریں۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کو فائدہ مند روزگار فراہم کرنے کے لیے سیلف ہیلپ گروپس بنائے گئے تھے کیونکہ یہاں کے تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے مقابلے یوٹی میں سرکاری ملازمتوں کے حصول کے راستے بہت کم ہیں۔
اس کے علاوہ، ملک کی اہم صنعتی منڈیوں سے دوری اور برقی توانائی کی کمی ہمیشہ یوٹی میں قائم ہونے والی بڑی صنعتوں کے لیے اہم رکاوٹ رہی ہے۔