شخصی راج کیخلاف جنگ اور موجودہ چیلنجوں کیخلاف جدوجہد میں زیادہ فرق نہیں: ڈاکٹر فاروق عبداللہ

عظمیٰ ویب ڈیسک

پونچھ/نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ہفتے کے روز کہاکہ جموں وکشمیر کے عوام کو اپنے بنیادی جمہوری اور آئینی حقوق کی بحالی کیلئے ایک سخت ترین جدوجہد کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ جدوجہد اور شخصی راج کیخلاف تحریک میں کوئی خاص فرق نہیں، وہ جنگ بھی تاناشاہی، ظلم و ستم، جبرو استبداد اور دھونس و دباؤ کیخلاف تھی اور موجودہ دور میں بھی یہاں کے عوام کو اسی صورتحال کا سامناہے۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے پونچھ میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ جن فرقہ پرست عناصر نے یہاں نفرت کی دکانیں کھولیں ہیں اُن کی نیندیں صرف اتحاد و اتفاق سے ہی حرام کی جاسکتی ہیں۔ اس لئے ضروری ہے کہ ہم متحد ہوجائیں اور پیار، محبت، انس اور بھائی چارے کی راہیں ہموار کریں۔
سابق وزیرا علیٰ کے مطابق موجودہ حکمران گذشتہ 5برسوں سے جموں وکشمیر دشمن اور عوام کُش فیصلوں میں لگی ہوئی ہے اور تاناشاہی کو روکنے کیلئے عوام کو آنے والے اسمبلی انتخابات میں ایک مضبوطی حکومت کے قیام کیلئے اپنا رول نبھانا ہوگا۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اتحاد و اتفاق قوم کی بڑی فتح و نصرت سے تعبیر کی جاتی ہے جبکہ نااتفاقی ناکامی ، تباہی اور بربادی کی نشاندہی ہوتی ہے۔ پورے عزم ، حوصلے اور صبر و استقلال سے ہی ان چیلنجوں اور آزمائشوں کا مقابلہ کیاجاسکتا ہے۔