سرینگر: عبایہ پہن کر سکول میں داخل ہونے پر پابندی، طالبات کا احتجاج

سری نگر// سری نگر کے رینہ واری علاقے میں وشو بھارتی ہائیر سیکنڈری سکول کی طالبات نے جمعرات کو سکول انتظامیہ کے خلاف مبینہ طور پر ‘عبایہ’ پہن کر سکول احاطے میں داخل ہونے کی اجازت نہ دینے کے خلاف احتجاج کیا۔ تاہم، سکول کے پرنسپل نے واضح کیا کہ وہ صرف یہ چاہتے ہیں کہ طلباءڈریس کوڈ کی پیروی کریں۔
تفصیلات کے مطابق، احتجاج کرنے والی طالبات میں سے ایک نے بتایا کہ انہیں سکول کے پرنسپل کے حکم کے بعد ‘عبایہ’ پہن کر سکول کے احاطے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ پرنسپل نے طالبات سے کہا ہے کہ وہ ‘عبایہ’ پہن کر سکول کے احاطے میں داخل نہ ہوں اور اب وہ اپنا بیان بدل رہے ہیں۔
طالبات نے الزام لگایا کہ سکول انتظامیہ نے طالبات کا ادارہ ہونے کے باوجود سکول میں مخلوط تعلیم شروع کردی ہے۔ “ہم چاہتے ہیں کہ حکام ہمارے لیے ڈریس کوڈ طے کریں”۔
دریں اثنا، سکول کے پرنسپل نے بتایا کہ اگرچہ سکول کا اپنا ڈریس کوڈ ہے اور کچھ لڑکیاں ‘عبایہ’ بھی پہنتی ہیں، لیکن انہیں کبھی نہیں روکا گیا۔
اُنہوں نے کہا،”کل، میں نے اساتذہ کو مطلع کیا کہ وہ ان طالبات سے کہیں کہ وہ سکول کے احاطے میں عبایا نہ پہنیں تاہم وہ سکول احاطے سے باہر اس کا استعمال کر سکتی ہیں”۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس میں کوئی اعلیٰ اتھارٹی ملوث نہیں ہے لیکن “مجھے یقین ہے کہ ایک مناسب ڈریس کوڈ جس کی ہر جگہ پیروی کی جارہی ہے یہاں بھی اس کی پیروی کی جائے گی”۔
پرنسل نے کہا،”ہم ان تمام طالبات کے لیے ‘عبایہ’ کے ایک مناسب رنگ اور پیٹرن کا اعلان کریں گے جو عبایہ پہن کر سکول آنا چاہتی ہیں۔ ہم ادارے میں رنگ برنگی عبایہ پہننے کی اجازت نہیں دیں گے”۔