عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں//چیف سیکرٹری اتل ڈولو نے آج جموں و کشمیر میں غیر قانونی کان کنی میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت اقدامات اٹھانے پر زور دیا۔
چیف سیکرٹری آج یہاں مائننگ ڈیپارٹمنٹ کے کام کاج کا جائیزہ لینے کیلئے منعقدہ ایک میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔ کمشنر سیکرٹری کان کنی ، ڈائریکٹر سوشل فارسٹری ، ڈائریکٹر کان کنی کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران میٹنگ میں موجود تھے۔
میٹنگ کے دوران چیف سیکرٹری نے یو ٹی میں بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کی تعمیر کیلئے آر بی ایم ( معمولی معدنیات) کی دستیابی کا نوٹس لیا۔ انہوں نے عوام کو حکومت کے منظور شدہ نرخوں پر تعمیراتی سامان کی آسانی سے دستیابی کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت دی۔
ڈولو نے متعلقہ افراد پر زور دیا کہ وہ غیر قانونی کان کنوں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ انہوں نے ان سے کہا کہ اس غیر قانونی عمل کو مکمل طور پر ختم کرنے کیلئے نفاذ کے اقدامات کی دفعات کو کافی سختی سے استعمال کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان سے زیادہ آمدنی حاصل کرنے کیلئے وہ دیگر ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ اپنے معدنی بلاکس کی نیلامی میں خاص طور پر گجرات ، راجستھان اور ایم پی میں اپنائے گئے ماڈل کو دیکھیں۔ انہوں نے نئے اقدامات جیسے مائننگ سرویلنس سسٹم اور منرل چیک پوسٹوں کے قیام کو بھی موثر طریقے سے اس لعنت پر قابو پانے کیلئے کہا۔
اپنی پریذنٹیشن میں کمشنر سیکرٹری کان کنی وکرم جیت سنگھ نے میٹنگ کو یو ٹی کے مختلف اضلاع میں شناخت کئے گئے مختلف معدنی بلاکس کے تخمینوں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں تقریباً 3400 میٹرک ٹن چونا پتھر ، 43 میٹرک ٹن جپسم ، 427 ایم ٹی کوارٹز سائٹ ، 3826 مکین میٹر گرینائٹ کے علاوہ درجنوں دیگر معدنیات کی مقدار موجود ہے۔
محکمہ کی جانب سے اٹھائے گئے انفورسمنٹ اقدامات کے اقدامات کے بارے میں بتایا گیا کہ محکمہ نے غیر قانونی معدنیات کی فیرینگ میں ملوث 6000 سے زائد گاڑیوں کو ضبط کیا ہے جس میں مجرموں سے 1627 لاکھ روپے جرمانہ وصول کیا گیا ہے۔
میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ ڈائریکٹوریٹ آف جی اینڈ ایم نے سرپرائز چیک کرنے اور غیر قانونی کان کنی کی نگرانی اور غیر قانونی طور پر نکالنے میں ملوث گاڑیوں /مشینریوں کو جرمانے کرنے کیلئے صوبائی سطح کے فلائنگ اسکواڈز تشکیل دئیے ہیں۔