سری نگرمیں مبینہ ہراسانی کے معاملے میں دو افراد گرفتار

سرینگر //سرینگر پولیس نے جمعہ کو مبینہ ہراسانی کے ایک معاملے میں دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ معاملہ ایک شخص کی گمشدگی اور دو ہفتوں بعد اس کی لاش ملنے کے بعد درج کیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق شمیم علی ولد علی محمد ساکن چھتہ بل5جولائی سے مبینہ طور پر گھر سے لاپتہ تھا۔ بعد ازاں اس کی لاش سری نگر کے سنگم علاقے سے 19جولائی کو برآمد ہوئی تھی۔
اس کے بعد پولیس تھانہ سنگم میں سی آر پی سی کی دفعہ 174کے تحت تفتیشی کارروائی شروع کی گئی۔ متوفی کا پوسٹ مارٹم ڈاکٹروں کی ٹیم نے کیا اور طبی قانونی کارروائیوں کے بعد متوفی کی لاش کو آخری رسومات کے لیے لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔
تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ متوفی کو دو افراد نے لین دین کے سلسلے میں ذہنی اور جسمانی طور پر ہراساں کیا تھا ، دونوں افراد کی شناخت عاشق وانی (عمر50) ولد غلام وانی ساکن چھتہ بل، سری نگر اور فیاض احمد میوہ فروش (عمر51) ولد عبدالعزیز میوہ فروش سکنہ سرنل اننت ناگ کے طور ہوئی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ دونوں ملزمان نے 5جولائی 2022 کو متوفی کے لاپتہ ہونے کی تاریخ کو کچھ قرض کی وجہ سے چھتہ بل میں واقع متوفی کے رہائشی مکان کو غیر قانونی طور پر تالا لگا دیا تھا۔جس کے بعد صفا کدل پولیس تھانہ کی مداخلت سے گھر کا تالا کھول دیا گیا تھا۔
اُنہوں نے بتایا کہ دستیاب زبانی اور تکنیکی شواہد کی بنیاد پر، تفتیشی کارروائی کیلئے پولیس تھانہ صفا کدل میں ایک ایف آئی آر درج کی گئی ۔
دونوں ملزمان عاشق وانی اور فیاض احمد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ایس ڈی پی او ایم آر گنج، محمد فاروق بھٹ جے کے پی ایس کی سربراہی میں ایک ایس آئی ٹی اس معاملے میں گہرائی سے تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔پوسٹ مارٹم رپورٹ،اور کچھ دیگر رپورٹس کا انتظار ہے ۔