سیکورٹی میں چوک نہیں ہوئی؛یاترا میں ہجوم ’انتظامات اور مقررہ جگہ‘ سے زیادہ تھا:حکومت

RK Goyal, Additional Chief Secretary (FC), Home Department (J&K)

جموں// جموں و کشمیر انتظامیہ نے جمعہ کو کانگریس لیڈر اور ممبر پارلیمنٹ راہل گاندھی کی سیکورٹی میں چوک کے الزام کو مسترد کر دیا ہے، حکومت نے کہا ہے کہ مقررہ جگہ پر بھیڑ کی منصوبہ بندی اور حفاظتی انتظامات سے زیادہ تھی جس سے یہ تاثر پیدا ہوا کہ سیکورٹی کے انتظامات میں چوک ہوئی۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، جموں و کشمیر کے محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری (ایف سی) آر کے گوئل نے کہا کہ حکومت سیکورٹی خدشات کو سنجیدگی سے ذہن میں رکھتی ہے اور جاری بھارت جوڑو یاترا کے لئے بہترین حفاظتی انتظامات کو یقینی بنانے کے لئے تمام اقدامات اٹھائے جا رہے۔
اُنہوں نے کہا،”لوگوں کا ہجوم منصوبہ بندی سے زیادہ تھا جس کی وجہ سے دستیاب سیکورٹی وسائل پر دباو پڑا اور یہ تاثر پیدا ہوا کہ سیکورٹی کے انتظامات نہیں ہیں۔ تاہم، نیم فوجی دستوں کی 15 کمپنیاں اورجموں وکشمیر پولیس کی 10 کمپنیاں راہول گاندھی کی حفاظت پر تعینات کی گئی تھیں“ ۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانہال کی طرف سے ہجوم کا ایک بڑا حصہ،’ جو سمجھا جاتا تھا کہ وہ بانہال سے آگے نہیں جائیں گے ‘، وہ بھی کشمیر کی طرف راہول کے ہمراہ جا رہے تھے۔
انہوں نے مزید کہا ، “بھارت جوڈو یاترا کے منتظمین اور سیکورٹی اداروں کے درمیان کئے گئے انتظامات کے برعکس، بانہال کی طرف سے ہجوم کا ایک بڑا حصہ جنہیں بانہال سے واپس جانا تھا، کشمیر کی طرف روانہ ہوئے”۔
آر کے گوئل نے مزید کہا کہ راہول کی حفاظت کیلئے تمام تر انتظامات پہلے ہی مکمل کیے جا چکے ہیں اور ان کے آئندہ پروگراموں کیلئے بھی پہلے ہی منصوبہ بندی کی جا چکی ہے۔
ادھر راہول گاندھی نے اننت ناگ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یاترا کے دوران جموں وکشمیر پولیس کا حفاظتی حصار مکمل طور پر منہدم ہو گیا ہے اور جو پولیس بھیڑ کو سنبھالنے والی تھی وہ کہیں نظر نہیں آ رہی تھی۔
اُنہوں نے کہا،” بھارت جوڑو یاترا آج صبح بانہال سے کشمیر کی طرف روانہ ہوئی تھی، جس دوران بد قسمتی سے سیکورٹی میں معمولی چوک ہوئی، پولیس کا حفاظتی حصار مکمل طور پر منہدم ہو گیا اور وہ پولیس جو بھیڑ کو سنبھالنے والی تھی، کہیں نظر نہیں آئی، میرے سیکورٹی والوں نے مجھے یاترا آگے نہ بڑھنے کا مشورہ دیا، اس لیے مجھے پیدل مارچ منسوخ کرنا پڑا“۔
وہیں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر نے بھی سیکورٹی چوک کا اعتراف کیا اور کہا کہ سیکورٹی حصار مکمل طور پر غائب ہو گیا تھا، “میں گواہ ہوں، کہ یاترا میں راہول گاندھی کی سیکورٹی میں چوک ہوئی”۔
ادھر جموں وکشمیر پولیس نے کانگریس نے بھی کانگریس کے الزامات کو مسترد کر دیا اور کہا کہ راہول کی سیکورٹی کیلئے جموں وکشمیر پولیس اور نیم فوجی اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی اور انہیں الرٹ پر رکھا گیا تھا۔
پولیس نے اپنے ٹویٹ میں صاف طور پر کہا کہ یاترا کو منسوخ کرنے سے قبل جموں وکشمیر پولیس کے ساتھ مشورہ نہیں کیا گیا تھا۔