یو این آئی
نئی دہلی// بھارت کے سٹار تیز گیند باز محمد شامی نے ممبئی کے وانکھیڑے سٹیڈیم میں نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل میں خطرناک گیندبازی کرتے ہوئے سات وکٹیں حاصل کیں۔ شامی نے اس دوران ورلڈ کپ میں اپنی 50 وکٹیں بھی مکمل کیں۔ وہ ٹورنامنٹ کی تاریخ میں اس نمبر تک پہنچنے والے پہلے بھارتی گیند باز بن گئے ہیں۔ ان کے علاوہ شامی نےتیز گیند بازمچل سٹارک، آشیش نہرا، ظہیر خان اور سٹورٹ بنی کا ریکارڈ بھی توڑ دیا۔
محمد شامی نے ورلڈ کپ میں 795 گیندیں کر کے 50 وکٹیں حاصل کیں۔ وہ سب سے کم گیندوں میں 50 وکٹیں لینے والے گیندباز بھی بن گئے۔ انہوں نے اس معاملے میں مچل اسٹارک کا ریکارڈ توڑ دیا۔ اسٹارک نے 941 گیندوں پر 50 وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے لیے لاستھ ملنگا نے 1187 گیندیں، گلین میک گرا نے 1540 گیندیں اور ٹرینٹ بولٹ نے 1543 گیندیں کیں۔
محمد شامی نے صرف 17 اننگز میں 50 وکٹیں حاصل کیں۔ وہ سب سے کم اننگز میں ورلڈ کپ میں 50 وکٹیں لینے والے باؤلر کے لحاظ سے بھی پہلے نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ اس معاملے میں انہوں نے مچل اسٹارک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔ اسٹارک نے 19 اننگز میں 50 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ لاستھ ملنگا نے 25، ٹرینٹ بولٹ نے 28 اور گلین میک گرا نے 30 اننگز میں 50 وکٹیں حاصل کیں۔
محمد شامی نے اس ورلڈ کپ میں دوسری بار نیوزی لینڈ کے خلاف چار سے زیادہ وکٹیں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے دھرم شالہ میں لیگ راؤنڈ کے دوران پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں۔ وہ ورلڈ کپ میں ایک ہی ٹیم کے خلاف دو بار چار یا زیادہ وکٹیں لینے والے دوسرے گیندباز بن گئے۔ مچل اسٹارک نے یہ کارنامہ 2015 کے ورلڈ کپ میں انجام دیا تھا۔ اتفاق سے انہوں نے یہ ریکارڈ نیوزی لینڈ کے خلاف ہی انجام دیا تھا۔
محمد شامی ون ڈے کرکٹ میں ہندوستان کی جانب سے سات وکٹیں لینے والے پہلے گیندباز بن گئے ہیں۔ انہوں نے ون ڈے میں بہترین کارکردگی کا اسٹورٹ بنی کا ریکارڈ بھی توڑ دیا۔ بنی نے 2014 میں میرپور میں بنگلہ دیش کے خلاف چار رنز دے کر چھ وکٹیں حاصل کی تھیں ۔ شامی ورلڈ کپ میں بہترین کارکردگی والے ہندوستانی گیند باز بھی بن گئے۔ انہوں نے آشیش نہرا کو پیچھے چھوڑ دیا۔ نہرا نے 2003 میں ڈربن میں انگلینڈ کے خلاف 23 رنز دے کر چھ وکٹیں حاصل کی تھیں۔
محمد شامی کے بعد ظہیر خان ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلرز کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں۔ ظہیر خان کے نام 44 وکٹیں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سابق ہندوستانی تیز گیند باز جواگل سری ناتھ نے ورلڈ کپ کے 33 میچوں میں 44 وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے بعد جسپریت بمراہ کا نمبر ہے۔ جسپریت بمراہ نے ون ڈے ورلڈ کپ کے 19 میچوں میں 35 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس فہرست میں بالترتیب انل کمبلے، رویندر جڈیجہ، کپِل دیو، منوج پربھاکر اور مدن لال کے نام ہیں۔ ان گیند بازوں نے بالترتیب 31، 28، 28، 24 اور 22 وکٹیں حاصل کیں۔
شامی نے اس ورلڈ کپ میں تیسری بار پانچ یا اس سے زیادہ وکٹیں حاصل کی ہیں۔ وہ ورلڈ کپ میں ایسا کرنے والے پہلے گیندباز بن گئے۔ شامی نے ٹورنامنٹ کی تاریخ میں چوتھی بار پانچ یا اس سے زیادہ وکٹیں حاصل کی ہیں۔ شامی نے چار بار ایسا کیا۔ اس معاملے میں انہوں نے مچل اسٹارک کو پیچھے چھوڑ دیا۔ اسٹارک تین بار پانچ یا اس سے زیادہ وکٹیں لے چکے ہیں۔
محمد شامی نے موجودہ ورلڈ کپ میں 23 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ اب وہ ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے سے صرف چار قدم دور ہیں۔ اگر شامی فائنل میں چار وکٹیں لیتے ہیں تو وہ مچل اسٹارک کے برابر ہوجائیں گے اور اگر وہ پانچ وکٹیں لیتے ہیں تو وہ ان سے آگے نکل جائیں گے۔ اسٹارک نے 2019 ورلڈ کپ میں 27 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
ہندوستان نے نیوزی کے خلاف پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 397 رنز بنائے۔ یہ ورلڈ کپ سیمی فائنل میں کسی بھی ٹیم کا سب سے زیادہ اسکور ہے۔ ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل کی دونوں اننگز میں مجموعی طور پر 724 رنز بنائے گئے ہیں۔ یہ ورلڈ کپ کے کسی بھی ناک آؤٹ میچ میں سب سے زیادہ اسکور ہے۔ اس سے قبل 2015 میں نیوزی لینڈ بمقابلہ ویسٹ انڈیز کے کوارٹر فائنل میچ میں 643 رنز بنے تھے۔ ٹیم انڈیا نے اس ورلڈ کپ میں لگاتار 10 میچ جیتے ہیں۔ اس سے پہلے ٹیم انڈیا نے سال 2003 کے ورلڈ کپ میں لگاتار 9 مرتبہ جیت کا اپنا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔