سیاسی جماعتوں کی الیکشن کمیشن سے ملاقات، جلد از جلد اسمبلی انتخابات کا مطالبہ

عظمیٰ ویب ڈیسک

سرینگر// جموں و کشمیر کی کئی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے جمعرات کو ایس کے آئی سی سی میں الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) سے ملاقات کی، اور جموں و کشمیر میں جلدازجلد اسمبلی انتخابات کا مطالبہ کیا۔
این سی، پی ڈی پی، بی جے پی کے نمائندوں نے کمیشن سے ملاقات اور یہ خبر درج ہونے تک اس رپورٹ کو داخل کرنے پر بات چیت جاری تھی۔
نیشنل کانفرنس الیکشن کمیشن کے پانچ رکنی وفد نے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی کی سربراہی میں ECI سے ملاقات کی اور خطے میں قبل از وقت اسمبلی انتخابات کا مطالبہ کیا۔
وانی نے نامہ نگاروں کو بتایا، “آج ہم یہاں ECI سے ملنے آئے ہیں۔ یہ اچھی بات ہے کہ پولنگ باڈی ہمیں سننے کے لیے یہاں پہنچی ہے، اور ہمیں امید ہے کہ اب صحیح فیصلہ لیا جائے گا‘‘۔ اُنہوں نے مزید کہا، ’’جموں و کشمیر کے لوگ گزشتہ دس سالوں سے ایک منتخب حکومت کا انتظار کر رہے ہیں‘‘۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے وفد نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے بھی ملاقات کی اور انہیں منتخب حکومت کی عدم موجودگی میں نچلی سطح پر لوگوں کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔
اُنہوں نے کہا، “ہم نے اپنا مطالبہ ECI کے سامنے رکھا”۔
پی ڈی پی کی سینئر خاتون رہنما آسیہ نقاش نے کہا کہ ہم نے انہیں بغیر کسی تاخیر کے اسمبلی انتخابات کرانے کے لیے متاثر کیا۔
نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بی جے پی کے سینئر لیڈر آر ایس پٹھانیا نے کہا کہ ہماری امید ہے کہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہونے چاہئیں اور سب سے زیادہ ووٹر ٹرن آؤٹ ریکارڈ پر آئے گا تاکہ جموں و کشمیر کے لوگ اپنی منتخب حکومت بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ انتخابات کی تاریخوں کا جلد اعلان کیا جائے گا اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے گا۔
بی جے پی کے چیف ترجمان سنیل سیٹھی نے کہا کہ ہماری پارٹی نے ہمیشہ خطہ میں قبل از وقت اسمبلی انتخابات کی وکالت کی ہے اور اس کے لیے بی جے پی پوری طرح تیار ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اسمبلی انتخابات جلد سے جلد کرائے جائیں۔ بی جے پی انتخابات کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ تاہم ہمیں سیکورٹی اور انتخابات کے مرحلہ وار ہونے کے حوالے سے کچھ خدشات ہیں۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) جمعرات کی صبح جموں و کشمیر کے دو روزہ دورے پر پہنچا جس کے دوران وہ سیاسی جماعتوں، پولیس اور سول انتظامیہ اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے بارے میں تازہ ترین رائے حاصل کرنے کے لیے بات چیت کرے گا۔