جموں و کشمیر کے حالات پرامن،ملی ٹینسی کے خلاف حتمی کاروائی جاری: منوج سنہا

جموں// جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعرات کو کہا کہ سیکورٹی ایجنسیوں نے جموں و کشمیر میں امن کو یقینی بنانے کے لیے عسکریت پسندی اور اس کے ماحولیاتی نظام پر حتمی حملہ شروع کر دیا ہے۔
مولانا آزاد سٹیڈیم جموں میں یوم جمہوریہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایل جی سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سیکورٹی فورسز نے حالات پر قابو پالیا ہے اور امن کو غیر مستحکم کرنے کی تمام کوششوں کا منہ توڑ جواب دیا جا رہا ہے۔
سنہا نے کہا کہ “سیکورٹی ایجنسیاں دہشت گردی، اس کے ماحولیاتی نظام اور اس کے حامیوں پر آخری حملے میں مصروف ہیں تاکہ یہ یوٹی میں امن کو یقینی بنایا جا سکے”۔
ایل جی نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ اور مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر میں کام کرنے والی سیکورٹی ایجنسیوں کی فلاح و بہبود کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو کشمیری پنڈتوں کی طرف سے 8400 درخواستیں موصول ہوئی تھیں، جن کی زمین اور جائیداد 1990 میں زبردستی چھین لی گئی تھی۔
انہوں نےکہا “انتظامیہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہی ہے کہ ایسی جائیدادوں کو واپس لے کر کشمیری پنڈتوں کے حوالے کیا جائے“۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے حالات معمول پر آ رہے ہیں اور دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا جا رہا ہے۔
ایل جی نے کہا کہ سال 2022 میں شہری ہلاکتوں میں 55 فیصد کمی آئی ہے اور سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ہلاکتوں میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ترقیاتی اقدامات کا ایک سلسلہ جاری ہے تاکہ یوٹی کو کامیابیوں کی نئی بلندیوں تک پہنچایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ”سری نگر اور جموں میں جلد ہی میٹرو ٹرینیں چلیں گی، سری نگر جموں ہائی وے پر ٹیوبیں بھی جنگی بنیادوں پر لگائی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلی بار جموں و کشمیر میں وومن انڈسٹریل ای سٹیٹ قایم ہو گا جبکہ تقریباً 2000 افسران کی ترقیاں جو 2001 سے نہیں ہوئی تھیں، کو کلیئر کیا جا رہا ہے۔