یو این آئی
جموں// جموں و کشمیر کے ادھم پور ضلع کے بسنت گڑھ علاقے میں دوسرے روز بھی تلاشی آپریشن جاری ہے۔بتادیں کہ منگل کی شام بسنت گڑھ علاقے میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین گولیوں کا تبادلہ ہوا۔اطلاعات کے مطابق سیکورٹی فورسز نے ادھم پور کے بسنت گڑھ علاقے میں تلاشی آپریشن کا دائرہ مزید کئی علاقوں تک وسیع کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ منگل کے روز سیکورٹی فورسز نے مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد بسنت گڑھ کے جنگلی علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کیا۔انہوں نے کہاکہ جوں ہی سلامتی عملے کے اہلکار مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچے تو وہاں پر ملی ٹینٹوں اور فورسز کے درمیان گولیوں کا تبادلہ ہوا۔
ڈی آئی جی ادھم پور ریاسی رینج رائیس احمد نے بدھ کے روز کہاکہ ادھم پور کے گھنے جنگلات میں تلاشی آپریشن جاری ہے۔انہوں نے کہاکہ ملی ٹینٹوں کا ایک گروپ سیکورٹی فورسز کے گھیرے میں آگیا ہے۔ ان باتوں کا اظہار ڈی آئی جی نے ادھم پور میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ منگل کے روز مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے ادھم پور کے بسنت گڑھ علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کیا۔
موصوف ڈی آئی جی نے بتایا کہ جوں ہی سلامتی عملے کے اہلکار مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچے تو وہاں پر چھپے بیٹھے ملی ٹینٹوں نے فائرنگ شروع کی۔انہوں نے مزید بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے بسنت گڑھ کے ٹھنڈا پانی اور کھانیڈ علاقوں کو پوری طرح سے سیل کیا ہے۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ پولیس، فوج اور دیگر سلامتی اداروں نے گھنے جنگلات میں مشترکہ طورپر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے۔ان کے مطابق سیکورٹی فورسز نے فرار ہونے کے سبھی راستے سیل کئے ہیں.
ڈی آئی جی کے مطابق خراب موسمی صورتحال اور پر خطر پہاڑی راستے ہونے کے باعث سیکورٹی فورسز کے اہلکار آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایک وسیع العریض جنگلی علاقے کو سیل کیا گیا ہے تاکہ ملی ٹینٹوں کو فرار ہونے کا کوئی موقع فراہم نہ ہو سکے,ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ جنگلی علاقے میں تین سے چار ملی ٹینٹ پھنس کر رہ گئے ہیں اورانہیں بہت جلد مار گرایا جائے گا۔