عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ ایسے افراد یا گروہ جو ملک کی سلامتی اور خودمختاری کے لیے خطرہ ہیںان پر مستقبل میں بھی پابندیاں رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت وادی میں پتھراؤ کے واقعات کو ختم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے، جب کہ جموں و کشمیر میں ملی ٹینسی کو ختم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
ایل جی سنہا نے مزید کہا کہ میر واعظ عمر فاروق کی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں ہے، اور وہ کہیں بھی جانے کے لیے آزاد ہیں۔ہاں، اگر اسے اپنی جان کو کوئی خطرہ محسوس ہوتا ہے اور سکیورٹی والے اسے اپنی نقل و حرکت محدود کرنے کا مشورہ دیتے ہیں، تو معاملہ الگ ہے۔ اسے خود فیصلہ کرنا ہے کہ اسے باہر نکلنا چاہیے یا نہیں۔ اس پر تعینات سیکورٹی اہلکارمددلے سکتے ہیں لیکن میری طرف سے کوئی پابندی نہیں ہے۔ یہ صرف میرواعظ کا معاملہ نہیں ہے، حکومت نے جموں و کشمیر میں کسی مذہبی شخص یا سیاست دان پر پابندی نہیں لگائی ہے۔
آج تک کی پنچایت سے خطاب کرتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جب سے آرٹیکل 370 کو منسوخ کیا گیا ہے، کشمیر میں پتھراؤ ماضی بن گیا ہے، جب کہ ملی ٹینسی اور اس کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کی کوششیں جاری ہیں ۔
انھوں نے دہشت گردی اب بھی چند علاقوں میں موجود ہے۔ سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جا رہا ہےاور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات گاہے بگاہے رونما ہوتے رہتے ہیں۔جموں کشمیر کے حالات پر قابو پانا میرے لیے ایک چیلنج تھا،لیکن آج میں کہہ سکتا ہوں کہ جموں و کشمیر میں کوئی اعلیٰ عسکریت پسند کمانڈر زندہ نہیں ہے،سب مارے جا چکے ہیں۔