راہل گاندھی نے جموں وکشمیر انتظامیہ پر سیکورٹی چوک کا الزام لگایا کہا،ہجوم کو قابو کرنے کیلئے پولیس اہلکار نہیں موجود تھے، یاترا عارضی طور ملتوی کرنی پڑی

اننت ناگ//کانگریس لیڈر اور ممبر پارلیمنٹ راہول گاندھی نے جمعہ کو جموں و کشمیر انتظامیہ پر جواہر ٹنل میں سیکورٹی میں بڑی چوک کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کے استقبال کیلئے آنے والی بھیڑ کو قابو کرنے کیلئے پولیس اہلکار وہاں موجود نہیں تھے۔
اننت ناگ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا،”جب ہم نے جواہر ٹنل کراس کیا تو میرے استقبال کے لیے کافی ہجوم جمع تھا۔ لیکن ہجوم کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک بھی پولیس اہلکار موجود نہیں تھا۔ جس کی وجہ سے سیکورٹی خدشات کو مدِ نظر رکھ کر میرے سیکورٹی گارڈز نے مجھے آگے نہ جانے کا مشورہ دیا” ۔
انہوں نے کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ مستقبل کے پروگراموں کے لیے حفاظتی انتظامات وسیع ہوں گے جس میں سری نگر میں پردیش کانگریس کمیٹی (پی سی سی) کے دفتر میں ان کی اختتامی ریلی بھی شامل ہے جہاں وہ 30جنوری کو ترنگا لہرانے والے ہیں اور ایک میگا ریلی سے خطاب کرنے والے ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش نے کہا کہ راہول کو آج 16کلومیٹر پیدل چلنا تھا لیکن سیکورٹی چوک کی وجہ سے وہ صرف 4کلومیٹر ہی چل پائے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ بھارت جوڑو یاترا کے لیے آنے والے دنوں میں خاص طور پر جب یہ سری نگر پہنچے تو مناسب سیکورٹی کو یقینی بنائے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بھارت بحیثیت قوم ٹوٹ رہا ہے اور یہ یاترا لوگوں کو ایک ساتھ لانے کی کوشش ہے۔
رمیش نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا کا فی الحال انتخابی سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ’’ہم یہ کہتے رہتے ہیں کہ دو راستے ہیں:ایک بی جے پی اور آر ایس ایس کا اور دوسرا کانگریس کا جو گاندھیائی طریقہ ہے‘‘۔