سروسز سلیکشن بورڈ کے خلاف اُمیدواروں کا احتجاج،حتمی فہرستیں جاری کرنے کا مطالبہ

یو این آئی

جموں//جموں وکشمیر کی سرمائی راجدھانی جموں میں سروسز سلیکشن بورڈ (ایس ایس بی) دفتر کے اندر کلاس فورتھ اُمیدواروں نے احتجاجی مظاہرئے کئے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ پچھلے ایک سال سے بورڈ 34 سو اسامیوں کا حتمی لسٹ منظر عام پر لانے میں ناکام ثابت ہو گیا ہے۔
انہوں نے بورڈ کے کام کاج پر بھی سوالات اُٹھاتے ہوئے کہاکہ سروسز سلیکشن بورڈ نوجوانوں کی اُمیدوں پر کھرا اُترنے میں ناکام ثابت ہو گیا ہے۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ تنگ آمد بہ جنگ آمد کے مصداق جمعرات کے روز سروسز سلیکشن بورڈ جموں میں اُمیدواروں کی ایک بڑی تعداد نے احتجاجی دھرنا دیا۔
مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اُٹھا رکھتے تھے جن پر سروسز سلیکشن بورڈ ہائے ہائے کے نعرے درج تھے۔
رمن شرما نامی ایک اُمیدوار نے بتایا کہ سال 2020میں درجہ چہارم کی زائد از آٹھ ہزار اسامیوں کو پُر کرنے کی خاطر بور ڈ نے اُمیدواروں سے درخواستیں طلب کیں۔
انہوں نے بتایا کہ تحریری امتحان کے باوجود بھی بورڈ باقی مانندہ 34 سو اسامیوں کا لسٹ منظر عام پر نہیں لارہا ہے۔
اُن کے مطابق اُمیدوار ہر روز سروسز سلیکشن بورڈ کے دفتر پر آتے ہیں اُنہیں یقین دہانی کرائی جاتی ہیں کہ ایک ہفتے کے اندرا ندر لسٹ کو منظر عام پر لایا جائے گالیکن ایک سال بیت گیا ایس ایس آر بی وعدوں کو عملی جامہ نہیں پہنا سکا۔
انہوں نے مزید کہاکہ سروسز سلیکشن بورڈ کی اعتباریت پر ہی سوالات اُٹھ رہے ہیں لہذا حکومت کو اس معاملے میں فوری مداخلت کرنی چاہئے۔
نامہ نگار نے بتایا کہ اُمیدواروں نے ایس ایس آر بی چیرمین کے کمرے کے باہر کئی گھنٹوں تک دھرنا دیا جس کے بعد پولیس ٹیم بھی جائے موقع پرپہنچی تاہم یہ رپورٹ فائل کرنے تک اُمیدوار مسلسل دھرنے پر بیٹھے ہوئے تھے۔