دھوکہ دہی کے معاملے میں ایک اور شخص گرفتار،تحقیقات کیلئے ایس آئی ٹی تشکیل

سری نگر// جموں و کشمیر پولیس نے نوکریوں کے متعلق ایک جعلساز ریکٹ کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی ہے اور اس معاملے میں بارہمولہ سے مزید ایک اور شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے ایک بیان کے مطابق، اب تک اس معاملے میں جتنے بھی لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، ان میں سے ایک اہم شخص مسلم راشٹریہ منچ سے تعلق رکھتا ہے، جو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی ایک شاخ ہے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ ایک مقدمہ (ایف آئی آر 73 / 2022) درج کرنے کے بعد انہوں نے چھ افراد کو گرفتار کیا۔
کشمیر زون پولیس نے ایک ٹویٹ کر کے بتایا،”ایک اور جعل ساز عاشق حسین بابا سکنہ سیلو بابا گنڈ بارہمولہ ، پولیس تھانہ کوٹھی باغ کو نوکریاں فراہم کرنے کے ایک فراڈ کیس میں گرفتار کیا گیا۔ وہ جموں وکشمیر پبلک سروسز کمیشن میں اَڑدلی کے طور پر کام کر رہا ہے۔ اس معاملے میں گرفتار ہونے والا یہ چھٹا شخص ہے۔ اس معاملے میں بڑے پیمانے پر اثر رسوخ ہونے کی وجہ سے، معاملے کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے”۔
ایس آئی ٹی کے ارکان میں کوٹھی باغ اور مائسمہ پولیس تھانوں کے مختلف پولیس افسران شامل ہیں۔ ان سے کہا گیا ہے کہ وہ تحقیقات میں ہونے والی ہر پیش رفت پر ایس ایس پی کو رپورٹ پیش کریں۔
پولیس کے ایک حالیہ بیان کے مطابق، پولیس کو اس ریکیٹ کی اطلاع اس وقت ملی جب انہوں نے “جعلساز” بشیر احمد گگلو کو گرفتار کیا جس پر “کچھ لوگوں سے نوکریاں فراہم کرنے کا وعدہ کرکے لاکھوں روپے کی رقم ہتھیانے” کا الزام تھا۔
گگلو مسلم راشٹریہ منچ کی سری نگر یونٹ کے کنوینر ہیں۔ منچ کے رہنماو¿ں نے کہا کہ انہوں نے گگلو کو دھوکہ دہی سے متعلق کیس میں گرفتاری سے ایک دن پہلے 20 اگست کو برطرف کر دیا تھا۔