مقبوضہ کشمیر (PoK) کے باشندوں کو پاکستان ’’غیر ملکی‘‘ سمجھتا ہے، لیکن وہ ہمارے اپنے لوگ ہیں، جلد ہمارے ساتھ شامل ہوں گے: راج ناتھ سنگھ

 

عظمیٰ ویب ڈیسک

رام بن/مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے رام بن میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حکومت پاکستان مقبوضہ کشمیر (PoK) کے لوگوں کو “غیر ملکی” سمجھتی ہے، لیکن حکومت ہند انہیں بھارتی شہری سمجھتی ہے اور وہ وقت دور نہیں جب وہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے لوگ بھارت کے ساتھ شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ حال ہی میں پاکستان کے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل نے ایک عدالت میں ایک قرارداد پیش کی جہاں PoK کے رہائشیوں کو غیر ملکی قرار دیا گیا۔ میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ حکومت ہند کا ماننا ہے کہ PoK کے لوگ بھارتی شہری ہیں۔
راجناتھ کا مزید کہنا تھا کہ اگر ہمیں اقتدار میں آنے کا موقع ملا تو اگلے دس برسوں میں جموں و کشمیر کو ایک ماڈل ریاست بنائیں گے، لوگوں سے کہا کہ وہ جموں و کشمیر میں 18 ستمبر سے شروع ہونے والے تین مراحل کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے امیدواروں کو ووٹ دیں۔
سنگھ نے کہا کہ یہ ایک تاریخی الیکشن ہوگا کیونکہ پورا بھارت اس پر گہری نظر رکھے گا۔ “میں حال ہی میں امریکہ میں تھا اور بھارتی لوگوں نے مجھ سے وہاں پوچھا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات کا کیا ہوگا، میں نے انہیں صاف صاف کہا کہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کی حکومت ہوگی۔”نہ صرف بھارتی لوگ، بلکہ دنیا بھر کے لوگ جموں و کشمیر کے انتخابات کو دیکھ رہے ہیں۔” انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ بی جے پی کو اگلے دس سالوں کے لیے ان کی خدمت کا موقع دیں۔ “اگر یہاں بی جے پی اقتدار میں آتی ہے تو آپ ایک نیا جموں و کشمیر دیکھیں گے

پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی کا نام لیے بغیر وزیر دفاعنے کہا کہ کچھ لوگ کہتے تھے کہ اگر دفعہ 370 کو چھوا گیا تو پورا جموں و کشمیر جل جائے گا۔ “ہم نے اسے ختم کر دیا لیکن ایک گولی بھی نہیں چلی۔ بلکہ پورے جموں و کشمیر میں پرامن ماحول ہے۔

نیشنل کانفرنس پر تنقید کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ پارٹی دفعہ 370 کی بحالی کا دعویٰ کرتی ہے۔ “میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ جب تک بی جے پی ہے، دنیا میں کوئی طاقت دفعہ 370 واپس نہیں لا سکتی۔

انہوں نے کہا کہ جب ایک پارلیمانی وفد کو کشمیر بھیجا گیا تھا تاکہ حریت سے بات کی جا سکے، دروازے بند کر دیے گئے تھے۔انھوں نے کہا کہ این سی کے نائب صدر عمر عبداللہ کا یہ کہنا کہ افضل گورو کو پھانسی نہیں دی جانی چاہیے تھیبےحد افسوسناک ہے ۔”اگر ہم (گورو) کو پھانسی نہ دیتے تو پھر کیا کرتے؟کیا اُسے پھول مالائیں پہناتے؟ ۔ کشمیری پنڈتوں کی واپسی پر راجناتھ نے کہا کہ مرکز کشمیری پنڈتوں کی محفوظ اور باعزت واپسی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔