عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// سی پی آئی (ایم) کے رہنما اور منتخب ایم ایل اے محمد یوسف تاریگامی نے ہفتہ کو لیفٹیننٹ گورنر جموں و کشمیر کی جانب سے تقرریوں اور سروس معاملات سے متعلق نئے احکامات جاری کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
تاریگامی نے کہا کہ یہ اقدامات آئندہ اسمبلی اور کابینہ کی اہمیت کو کمزور کرتے ہیں، جو جلد ہی تشکیل پانے والی ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ 2018 سے جموں و کشمیر براہ راست مرکزی حکومت کے تحت ہے اور ایسے احکامات پچھلے سالوں میں جاری ہونے چاہئے تھے۔
انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر کے فیصلوں کے وقت پر سوال اٹھایا اور کہا کہ یہ معاملات منتخب نمائندوں کے سپرد کیے جانے چاہئے تھے۔
تاریگامی نے نئے احکامات کو “غیر ضروری” قرار دیتے ہوئے ان کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا اور جمہوری عمل کا احترام کرنے پر زور دیا کیونکہ خطہ نئی قانون ساز اسمبلی اور نئی حکومت کی تشکیل کی تیاری کر رہا ہے۔