روہنگیاپناہ گزینوں کو فلیٹس فراہم کرنے کی کوئی ہدایت نہیں دی:وزارتِ داخلہ

File Photo

دہلی//مرکزی وزارت داخلہ نے بدھ کے روز واضح کیا کہ وزارت نے نئی دہلی کے بکر والا علاقے میں رہائش پذیر روہنگیا غیر قانونی تارکین کو ای ڈبلیو ایس فلیٹ فراہم کرنے کے لیے کوئی ہدایت نہیں دی ہے۔
وزارت داخلہ کے دفتر سے ٹویٹ میں کہا گیا،”بعض میڈیا خبروں میں روہنگیا پناہ گزینوں کے بارے میں خبروں کے حوالے سے، یہ واضح کیا جاتا ہے کہ وزارت داخلہ نے نئی دہلی کے بکر والا علاقے میں روہنگیا تارکین کو ای ڈبلیو ایس فلیٹ فراہم کرنے کے لیے کوئی ہدایت نہیں دی ہے”۔
ایک اور ٹویٹ میں  وزارت نے کہا،””دہلی کی حکومت نے روہنگیا پناگزینوں کو ایک نئے مقام پر منتقل کرنے کی تجویز پیش کی ہے”۔
ایچ ایم او نے کہا، “وزارتِ داخلہ نے جی این سی ٹی ڈی کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ روہنگیا پناہ گزین موجودہ جگہ پر ہی رہیں گے کیونکہ وزارت نے پہلے ہی وزارتِ خارجہ کے ذریعے ان کی ملک بدری کا معاملہ متعلقہ ملک کے ساتھ اٹھایا ہے”۔
مزید کہا گیا ہے ، “غیر قانونی غیر ملکیوں کو قانون کے مطابق ان کی ملک بدری تک حراستی مرکز میں رکھا جائے گا”۔دہلی کی حکومت نے موجودہ مقام کو حراستی مرکز کے طور پر قرار نہیں دیا ہے۔ انہیں فوری طور پر ایسا کرنے کی ہدایت دی گئی ہے”۔
واضح رہے کہ وزارتِ داخلہ کی یہ وضاحت ان اطلاعات کے بعد سامنے آئی ہے کہ خیموں میں مقیم تقریباً 1,100 روہنگیا افراد کو جلد ہی بنیادی سہولیات اور چوبیس گھنٹے سکیورٹی سے لیس فلیٹوں میں منتقل کر دیا جائے گا۔
یہ رپورٹ قومی دارالحکومت میں روہنگیا کی رہائش کے بارے میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بعد لیے گئے فیصلے کے بعد سامنے آئی ہے۔ میٹنگ کی صدارت دہلی کے چیف سکریٹری نے کی۔
جولائی کے آخری ہفتے کے دوران منعقد ہونے والی میٹنگ میں اس بات بھی سامنے آئی تھی کہ دہلی حکومت ان خیموں کے لیے ماہانہ 7 لاکھ روپے کا کرایہ برداشت کر رہی ہے جہاں کیمپ میں آگ لگنے کے واقعے کے بعد مدن پور کھدر کے علاقے میں روہنگیا کو منتقل کیا گیا تھا۔ جہاں وہ رہ رہے تھے۔