جموں و کشمیر کے مشہور سیاحتی مقامات پر بھاری رش، نئے مقامات کو کھوجنے کا بہترین وقت: مرکزی وزیر

عظمیٰ ویب ڈیسک

سرینگر// جموں و کشمیر کی خوبصورتی کی تعریف کرتے ہوئے، مرکزی وزیر برائے سیاحت و ثقافت گجیندر سنگھ شیخاوت نے بدھ کو کہا کہ ممتاز سیاحتی مقامات بھیڑ کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور اب غیر معمولی مقامات کو فروغ دینے اور ان کی نمائش کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مرکز تمام نئے سیاحتی مقامات پر مناسب انفراسٹرکچر کے قیام کے علاوہ سڑک اور موبائل کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانے کے لیے ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
مشہور ڈل جھیل کے کنارے پر واقع انٹرنیشنل کنونشن سینٹر (آئی سی سی) میں ایک تقریب کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کہا کہ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ معروف اور ممتاز سیاحتی مقامات پر سیاحوں کے زبردست رش کی وجہ سے بھیڑ دیکھی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا، “اس کو مدنظر رکھتے ہوئے، جموں و کشمیر سمیت ملک بھر میں غیر ملکی اور گھریلو سیاحوں کو غیر معمولی مقامات کی طرف موڑنے کی اشد ضرورت ہے”۔
ایک سوال کے جواب میں کہ کشمیر میں زیادہ تر آف بیٹ مقامات خاص طور پر بنگس اور دودھ پتھری میں مناسب بنیادی ڈھانچے، موبائل اور سڑک کے رابطے کی کمی ہے۔
انہوں نے کہا، “ہم نے جموں و کشمیر سمیت تمام ریاستوں سے کہا ہے کہ وہ بنیادی ڈھانچے، موبائل اور سڑک کو بہتر بنانے کے لیے روڈ میپ کے ساتھ آئیں۔ ہم جموں و کشمیر اور دیگر ریاستوں کے لیے ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہیں”۔
جموں و کشمیر میں ٹورسٹ گائیڈز کی کمی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر نے کہا کہ مرکز ریاستوں میں ٹورسٹ گائیڈز کی تعداد بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا، “یہاں، ہم نے گائیڈز کی مہارت کو بڑھانے کے لیے آن لائن ماڈیولز شروع کیے ہیں۔ ہم گائیڈز کے لیے نئے پروگرام بھی کریں گے جن میں خواہشمند افراد کو آف سیزن کے دوران تربیت فراہم کرنا ہے۔ اس سے ان کی تعداد بڑھانے میں بھی مدد ملے گی”۔
بنگلہ دیش کی صورت حال کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہاں ایک منتخب حکومت کو گراتے ہوئے دیکھنا بدقسمتی ہے۔ “ہم چوکس ہیں اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات کر رہے ہیں کہ ہندوستان پر حالات کا کوئی منفی اثر نہ پڑے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں دہشت گردی اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے اور نکسل ازم اب ملک کے صرف چار اضلاع تک سکڑ کر رہ گیا ہے”۔