جموں و کشمیر کسان تحریک کا انسداد تجاوزات مہم کے خلاف سری نگر میں احتجاج

Photo: Amaan Farooq

سری نگر//جموں و کشمیر کسان تحریک کے بینبر کے تحت لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے جمعرات کو یہاں لالچوک میں انسداد تجاوزات مہم کے خلاف احتجاج درج کیا۔
احتجاجی ’زمین ہماری حکم تمہارا نہیں چلے گا نہیں چلے گا‘، وغیرہ جیسے نعرے لگا رہے تھے۔
اس موقع پر ایک احتجاجی نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم آج یہاں تاریخی لالچوک میں احتجاج درج کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لارنس صاحب نے سال1895 میں پہلی بار یہاں زمین کی پیمائش کی، اس وقت یہاں کی آبادی ایک لاکھ تھی جو اب ڈیڑھ کروڑ ہے۔
ان کا کہنا تھے کہ اس کے بعد مہاراجہ وقت وقت پر نئے قانون لائے۔
موصوف احتجاجی نے کہا کہ سال1927 میں کہچرائی کو شاملات دہ میں تبدیل کرکے کسانوں کو مالکانہ حقوق دئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے بعد سال1935 میں ایک قانون پاس کیا گیا جس کے تحت جن کسانوں کے پاس پندرہ سالوں سے کوئی اراضی تھی ان کو اس کے مالکانہ حقوق دئے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو دیکھنا چاہئے کہ جن کے پاس صرف دو مرلے زمین ہے اس پر بلڈوزر کیوں چلائے جا رہے ہیں۔
احتجاجی نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگ جب سڑکوں پر آئیں گے تو سرکار کو پچھتانا پڑے گا۔
انہوں نے سرکار سے یہ قوانین واپس لینے کی اپیل کی۔