یاترا کے دوران پولیس کا حفاظتی حصار بالکل غائب تھا:عمر عبداللہ

File Photo

سری نگر//نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا کے وادی کشمیر میں داخل ہوتے ہی جموں و کشمیر پولیس کی طرف سے حفاظتی حصار ’’بالکل غائب‘‘ ہوگیا تھا۔
بتادیں کہ قاضی گنڈ کے قریب کانگریس نے جموں و کشمیرپولیس کی طرف سے سیکورٹی میں چوک اور لوگوں کے ہجوم کی بدانتظامی کے الزام کے بعد یاترا کو ایک دن کیلئے روک دیاہے۔
عمر عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں کہا،” راہول گاندھی کے چلنے کے چند منٹ بعد ہی جموں و کشمیر پولیس کے اہلکار ان کے اردگرد گھیرا برقرار نہیں رکھ پائے ،میں اس بات کا گواہ ہوں”۔
انہوں نے کہا کہ ہم ابھی جموں سے کشمیر میں داخل ہوئے تھے اور 11کلومیٹر پیدل چلنا لیکن بدقسمتی سے اسے منسوخ کرنا پڑا۔
کانگریس نے الزام لگایا کہ راہول گاندھی نے قاضی گنڈ پہنچنے کے بعد منصوبہ بندی کے مطابق، جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے ویسو علاقے کی طرف پیدل چلنا شروع کیا لیکن جموں و کشمیر پولیس کے اہلکاروں کی جانب سے راہول گاندھی کے ارگرد گھیراو کا انتظام نہیں کیا گیا تھا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ راہول گاندھی کو جمعہ کو 11کلومیٹر پیدل چلنا تھا لیکن بمشکل 500میٹر چلنے کے بعد انہیں واپس جانا پڑا۔
کانگریس کے ایک سینئر لیڈر نے کہا ، ’’سیکورٹی وجوہات کی بناء پر، ہمیں یاترا کو عارضی طور پر روکنا پڑا کیونکہ یاترا کے راستے میں سیکورٹی بدانتظامی کے معاملات سامنے آ رہے ہیں‘‘۔