یو این آئی
بندر سیری بیگوان// ہندوستان اور برونائی دارالسلام نے اپنے دو طرفہ تعلقات کو اعلی درجے کی شراکت داری کی سطح تک لے جانے کا ارادے کے ساتھ دفاع، تجارت اور سرمایہ کاری، خوراک کی حفاظت، تعلیم، توانائی، خلائی ٹیکنالوجی، صحت، صلاحیت سازی، ثقافتی کے ساتھ ساتھ عوام سے عوام کے تبادلے اور نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور قابل تجدید توانائی میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ظاہر کیا یہ بات چیت وزیر اعظم نریندر مودی کی آج یہاں برونائی کی راجدھانی بندر سری بیگوان میں آستانہ نورالایمان میں برونائی کے سلطان حاجی حسن البلقیہ کے ساتھ ملاقات کے دوران ہوئی۔ مودی جب سلطان کے محل میں پہنچے تو سلطان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
وزیر اعظم نے سلطان کی دعوت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ کسی ہندوستانی سربراہ حکومت کا برونائی کا پہلا دو طرفہ دورہ ہمارے ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کی ہندوستان کی گہری خواہش کی عکاسی کرتا ہے۔ اس سال برونائی کی آزادی کی 40ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ سلطان کی قیادت میں برونائی نے روایت اور تسلسل کے اہم سنگم کے ساتھ ترقی کی ہے۔ برونائی کے لیے ان کا ’’واواسن 2035‘‘ وژن قابل تعریف ہے۔
انہوں نے کہا ’’میں سلطان اور پورے شاہی خاندان کا پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی کے لیے تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ہندوستانی وزیر اعظم کا برونائی کا یہ پہلا دو طرفہ دورہ ہے۔ لیکن یہاں ملے اپنے پن سے مجھے دونوں ممالک کے درمیان صدیوں پرانے تعلقات کا احساس ہر لمحہ محسوس کررہا ہے۔
مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ان کا یہ دورہ ہندوستان کی ’ایکٹ ایسٹ‘ پالیسی کو مضبوط کرنے کے عزم کو مدنظر رکھتے کیا گیا ہے جو گزشتہ 10 سالوں سے جاری ہے۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو ایک اعلیٰ شراکت داری کی طرف بڑھنے کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور برونائی کے درمیان گہرے تاریخی اور ثقافتی رشتے ہیں۔ اس سال ہم اپنے سفارتی تعلقات کی چالیسویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ اس موقع پر، ہم نے اپنے تعلقات کو ایک اعلی درجے کی شراکت داری کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم نے اپنی شراکت داری کو اسٹریٹجک سمت دینے کے لیے تمام پہلوؤں پر وسیع بات چیت کی۔‘‘