عظمیٰ ویب ڈیسک
جودھ پور/راجستھان کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ہریانہ اور جموں و کشمیر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں کانگریس اور اس کا اتحاد بھاری اکثریت کے ساتھ حکومت بنانے جا رہا ہے۔
پائلٹ نے یہ دعویٰ جمعرات کو جودھ پور میں میڈیا سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں ریاستوں میں انتخابات ہو رہے ہیں جہاں انتخابی مہم شروع ہو چکی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ہریانہ میں دس سال سے اقتدار میں ہے۔ آخری وقت میں انہوں نے وزیر اعلیٰ بدل کر اپنی شکست قبول کر لی ہے اور پورے ہریانہ میں جو ماحول پیدا ہوا ہے اسے دیکھ کر یہ کہا جا سکتا ہے کہ کانگریس بھاری اکثریت سے حکومت بنائے گی۔
انہوں نے کہا، “مجھے لگتا ہے کہ ہریانہ کے لوگ کانگریس پارٹی کو تاریخی اکثریت دیں گے اور وہاں ایک بار پھر کانگریس کی حکومت بننے والی ہے۔ جموں و کشمیر کے اندر ہمارا اتحاد ہے اور پچھلے ایک سال سے وہاں بہت سی سیاسی سازشیں رچی گئی ہیں اور مجھے امید ہے کہ تین مرحلوں کے انتخابات ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی کے بعد وہاں دوبارہ کانگریس اور کانگریس کی مخلوط حکومت بنے گی۔ ”
انہوں نے کہا کہ انڈیا الائنس ایک قومی اتحاد بن گیا ہے اور ہم نے ہریانہ میں بھی کمیونسٹ پارٹی کو ایک سیٹ دی ہے جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ وہ کس طرح سب کو ساتھ لیکر چلنا جانتی ہے۔ آگے بھی بڑھ رہی ہے۔ باقی دو ریاستوں جھارکھنڈ اور مہاراشٹر میں انتخابات ہونے ہیں۔ وہ پارٹی وہ حکومت جو ایک ملک ایک الیکشن کرانے کا دعویٰ کر رہی تھی وہ ایسا ماحول پیدا نہیں کر پا رہی ہے کہ الیکشن کمیشن ایک ساتھ چار ریاستوں کے انتخابات کرا سکے۔
پائلٹ نے کہا کہ راجستھان میں ابھی اسمبلی ضمنی انتخابات ہونے باقی ہیں اور اتر پردیش میں ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔ اس کا بھی ابھی اعلان نہیں ہوا ہے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے اپوزیشن لیڈر بننے کے بعد حکومت کا رویہ جس طرح کا ہے۔ حکومت کو ایوان میں اور ایوان کے باہر کئی معاملات پر بیک فٹ پر آنا پڑا ہے۔ اکثریت کا غرور جو پچھلے دس برسوں سے تھا، 4 جون کو عوام نے اتار دیا ہے۔ اس کے بعد ملک کے سامنے ایک نئی اصلیت اور سچائی آ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ مسٹر راہول گاندھی نے کانگریس پارٹی کی درخواست کو قبول کرکے اپوزیشن لیڈر بن گئے اور جس طرح وہ حکومت کو جوابدہ ٹھہرا رہے ہیں وہ اپنے آپ میں بدلے ہوئے ماحول کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی بی جے پی بیک فٹ پر آتی ہے تو وہ براہ راست راہل گاندھی کو نشانہ بناتے ہیں۔ جب وہ کچھ بیان دیتے ہیں اور حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہیں تو مرکزی حکومت کی عادت بن گئی ہے کہ وہ ان پر الزام تراشی اور مخالفت کریں۔ لیکن ہمیں پورا بھروسہ ہے کہ کانگریس پارٹی مسلسل آگے بڑھ رہی ہے اور کارکنوں اور لیڈروں کو نئی توانائی ملی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ تنظیم مسلسل کام کر رہی ہے اور آنے والے ضمنی انتخابات میں کانگریس پارٹی تمام سیٹوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ جودھ پور میں عصمت دری کے واقعات مسلسل سامنے آرہے ہیں اور امن و قانون بکھر چکا ہے۔ یہ ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ مرکزی حکومت کوستی رہتی ہے کہ دس سال پہلے یو پی اے حکومت نے یہ کیا کیا وہ کیا کیا لیکن امن و قانون نظام آپ کے ہاتھ میں ہے لیکن کوئی ضلع ایسا نہیں ہے جہاں ڈکیتی، عصمت دری اور ہر طرح کے سماج دشمن عناصر نہ پھیل رہے ہوں اور حکومت ناکام ہے۔