شوپیاں: جنگجو کی اعانت کے الزام میں والد اور تین بھائی گرفتار، مکان منسلک: پولیس

سرینگر//جموں وکشمیر پولیس نے کشمیری پنڈت کی ہلاکت میں ملوث جنگجو کے رہائشی مکان کو نہ صرف اٹیچ کیا ہے بلکہ ملی ٹینٹوں کی مدد و اعانت کے الزام میں سرگرم جنگجو کے والد اور اُس کے تین بھائیوں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ منگل کے روز شوپیاں میں کشمیری پنڈت سنیل کمار کی ہلاکت میں عادل وانی نامی جنگجو ملوث ہے اور عینی شاہدین نے بھی اُس کی شناخت کی ہے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ منگل کے روز شوپیاں کے چھوٹی گام علاقے میں کشمیری پنڈت سنیل کمار اور اُس کے بھائی پر فائرنگ کرنے والے جنگجو کی شناخت عادل وانی کے بطور ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عینی شاہدین اور مہلوک سنیل کمار کے نزدیکی رشتہ داروں نے حملہ آور کی شناخت عادل وانی کے بطور کی جس کے بعد اُس کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ عادل وانی نے کشمیری پنڈت اور اُس کے بھائی پر فائرنگ کے بعد اپنے گھر واقع کٹی پورہ شوپیاں میں پناہ حاصل کی۔
انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد درمیانی رات کو کٹی پورہ گاوں کو محاصرے میں لے کر جوں ہی رہائشی مکان کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی تو اسی اثنا میں عادل وانی نامی ملی ٹینٹ نے سیکورٹی فورسز پر گرینیڈ سے حملہ کیا اور رات کی تاریکی کا فائدہ اُٹھا کر فرار ہونے میں کامیاب ہوا۔
پولیس ذرائع کے مطابق رہائشی مکان کی تلاشی کے دوران وہاں ایک کمین گاہ کا پتہ چلا جہاں سے اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ سرگرم ملی ٹینٹ کی مدد و اعانت کے الزام میں اُس کے والد اور تین بھائیوں کو حراست میں لے کر رہائشی مکان کو اٹیچ کرنے کے لئے قانونی کارروائی شروع کی گئی ہے۔
بتادیں کہ شوپیاں میں کشمیری پنڈت کی ہلاکت کے بعد لوگوں میں شدید غم وغصہ پایا جارہا ہے اور قتل کے اس بھیانک واقعے میںملوث افراد کو انجام تک پہنچانے کا عوامی مطالبہ زور پکڑتا جارہا ہے۔