سری نگر جموں شاہراہ پر میوہ بردار گاڑیوں کو پابندی سے مستثنیٰ رکھا جائے:حسنین مسعودی

یو این آئی

سری نگر//حکومت سے میوہ بردار گاڑیوں کو شاہراہ پر پابندی سے مستثنیٰ رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ ٹرکوں کا شاہراہ پر روکنے سے میوہ بیچ راستے ہی سڑ رہا ہے اور مالکان باغات اور اس طبقہ سے وابستہ لوگوں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔
پارٹی کے رکن پارلیمان جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے کہاکہ ہر جگہ سے لوگ یہی شکایت کررہے ہیں کہ امرناتھ یاترا کی سیکورٹی کے نام پر لگائی گئی سخت ترین پابندیوں اور شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حرکت پر پابندی سے اُن کا میوہ سڑ رہا ہے اور انہیں زبردست نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔
مسعودی نے کہا کہ حکومت سے اپیل کی کہ جنگی بنیادوں پر ایک ایسا لائحہ عمل مرتب کیا جائے جس سے مقامی لوگوں کے معمولات بھی چل سکیں اور یاترا کی حفاظت کو بھی یقینی بنایا جائے اور جب تک اس بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا جاتا اُس وقت تک میوہ بردار ٹرکوں، سکولی بسوں ، مریضوں اور ملازمین کو پابندی سے مستثنیٰ رکھا جائے۔
انہوں نے کہاکہ شاہراہ پر پابندیوں سے میوہ صنعت سے جڑے لوگ انتہائی تشویش میں مبتلا ہیں اور اُن کی راحت رسانی کیلئے حکومت کو فوری اقدام اُٹھانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ شاہراہ پر پابندی کی نوبت کیوں آن پڑی یہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ 1990کے پُرآشوب دور میں بھی یہاں یاترا خوش اسلوبی کیساتھ چلتی رہی اور آج تک کوئی سڑک بند نہیں کی گئی۔
حسنین مسعودی نے اس بارے میں صوبائی کمشنر اور آئی جی ٹریفک کیساتھ بھی رابطہ کیا اور اُن پر زور دیا کہ ایک پالیسی مرتب کی جائے جس کے ذریعے یاترا بھی خوش اسلوبی کیساتھ جاری رہے اور یہاں کے مقامی آبادی کا کام کاج اور روز مرہ کے معاملات پر بھی کوئی اثر نہ پڑے۔
اُنہوں نے دونوں افسران سے کہا کہ جس طرح کی سخت ترین پابندی عائد کی گئی ہے اُس سے میوہ صنعت کو زبردست نقصان پہنچ رہا ہے کیونکہ اس وقت وادی میں جو پھل تیار ہوتے ہیں وہ بہت ہی نازک ہوتے ہیں اور اگر وقت رہتے منزل مقصود تک نہیں پہنچے تو سڑ جاتے ہیں۔
مسعودی نے دونوں افسران پر زور دیا کہ میوہ صنعت سے وابستہ لوگوں کو نقصان سے دوچار ہونے سے بچانے کیلئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔