حکومتی طریقہ کار کشمیریوں کو محتاج بنانے کی سازش کے خدشات کو دوام بخش رہاہے:مسعودی

یو این آئی

سری نگر// جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان حسنین مسعودی کا کہنا ہے کہ مرکزاور مقامی حکومت جموں وکشمیر میں 5اگست 2019 کے بعد حالات کی بہتری ، صنعتی اور معاشی انقلاب کے کتنے ہی جھوٹے اور فریبی دعوے کیوں نہ کریں لیکن زمینی حقائق اِن تمام دعوؤں کی قلعی کھول کر رکھ دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کی تاریخ میں جموں وکشمیر کا صنعت کار اور تاجر طبقہ کسمپرسی کی حالت میں ہے اور حکومتی راحت رسانی کے بجائے ان پر مزید دباؤ ڈالا جارہاہے۔
جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان برائے جنوبی کشمیر جسٹس (ر) حسین مسعودی نے اپنے ایک بیان میں میوہ صنعت سے جڑے افراد کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پھلوں کی کاشت کا سیزن ہے اور اس بات سے کوئی بھی بے خبر نہیں کہ اگر یہ پھل وقت رہتے باہری منڈیوں تک نہیں پہنچا تو یہ سڑ جائے گا ، جس سے اس صنعت سے جڑے افراد کو بہت زیادہ نقصان کا سامنا کرناپڑے گا۔
لیکن گذشتہ آٹھ دن سے سیبوں سے بھرے ٹرک قاضی گنڈ اور دیگر مقامات پر درماندہ ہیں اور حکومت کی طرف سے میوہ ٹرکوں کو بلا روک ٹوک چلنے کے احکامات صرف کاغذی گھوڑے ہی ثابت ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اعلیٰ ترین افسران کی طرف سے یقین دہانیوں اور حکمناموں کے باوجود بھی میوہ بردار ٹرکوں کی بلاک روک ٹوک آمدورفت ممکن نہیں ہورہی ہے۔
مسعودی نے کہا کہ میوہ صنعت سے جڑے افراد یہ سوال اُٹھانے کے لئے مجبور ہورہے ہیں کہ اگر انتظامیہ کے تمام دیگر احکامات پر من و عن عملدرآمد ہوتا ہے تو پھر میوہ بردار ٹرکوں کی بلاروک ٹوک چلنے کے احکامات پر عمل کیوں نہیں ہورہاہے؟ کیا یہ سب جان بوجھ کر کیا جارہاہے؟ تاکہ یہاں کے عوام کو ہر سطح پر محتاج بنایا جائے۔
حسنین مسعودی نے کہاکہ حکومتی بے رُخی سے جموں وکشمیر میں صنعت و حرفت اور دیگر کارخانے بھی تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں ، ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ3برسوں کے دوران پروائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے والے5لاکھ افراد اپنے روزگار سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
ہر ایک چیز پر جی ایس ٹی کا اطلاق ، بجلی فیس وٹول ٹیکس میں بے تحاشہ اضافے اور مختلف نوعیت کے ٹیکسوں کے علاوہ دیگر نت نئے لوازامات نے یہاں کے صنعتی طبقے کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صورتحال یہ ہے کہ آج یہاں کے صنعت کار اور کارخانہ داروں کیلئے بینک قرضوں کے قسطوں کا بندوبست کر پانا بھی مشکل ہورہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ صورتحال جموں وکشمیر کے عوام کو جان بوجھ کر پائی پائی کا محتاج بنانے کی ایک منصوبہ بند سازش کے خدشات کو دوام بخش رہی ہے اور حکومت ان خدشات کو دور کرنے کیلئے جتنی جلد اقدامات اُٹھائے گی اُتنا ہی سب کیلئے اچھا ہوگا۔