نجی سکولوں کی ٹرانسپورٹ فیس میں 14فیصد اضافے کو منظوری

سری نگر//گورنمنٹ فیس فیکزیشن کمیٹی (جی ایف ایف سی) نے جموں و کشمیر دونوں صوبوں میں نجی سکولوں کے لیے ٹرانسپورٹیشن فیس میں 14فیصد اضافے کو منظوری دی ہے جو مارچ 2022سے لاگو ہوگا۔
ایک بیان کے مطابق کمیٹی نے کہا ہے کہ مختلف سٹیک ہولڈرز کی جانب سے فراہم کردہ معلومات شہری، دیہی اور دیہاتی علاقوں میں وصول کی جانے والی ٹرانسپورٹ فیس کے درمیان بہت بڑا فرق ظاہر کرتی ہے۔
کمیٹی کے احکامات کے مطابق، ایف ایف آر سی کے نوٹس میں لایا گیا ہے کہ دیہی علاقوں میں کچھ سکول 0سے 4 کلومیٹر کے فاصلے کے لیے 600روپے ماہانہ وصول کر رہے ہیں، جب کہ ایک اور سکول 0سے 8 کلومیٹر کے فاصلے کے لیے 600روپے وصول کر رہا ہے، ایک سکول 0سے7کلومیٹر کے لیے 700روپےوصول کر رہا ہے۔تاہم کمیٹی نے کہا کہ شہری علاقوں میں کچھ سکول ٹرانسپورٹ یا بس فیس 2ہزار روپے ماہانہ اور کچھ سکول 2ہزار روپے سے زیادہ وصول کر رہے ہیں۔
حکم نامہ کے مطابق،”شہری اور دیہی علاقوں میں واقع سکولوں کے ڈرائیوروں اور ہیلپروں کی تنخواہوں میں بھی فرق ہے”۔
کمیٹی نے مزید کہا کہ چونکہ ٹرانسپورٹ کی زیادہ تر اشیاء اور اخراجات تقریباً تمام سکولوں میں یکساں ہیں، اس لیے وہ ایک کلاس بنتے ہیں۔
کمیٹی کے احکامات میں مزید کہا گیا،”ایف ایف آر سی نے تمام متعلقہ پہلوؤں پر غور کرنے کے بعد اور سٹیک ہولڈرز کی طرف سے فراہم کردہ نمائندگیوں اور مواد پر غور و فکر کرنے کے بعد اور قانون کے متعلقہ شقوں کے مطابق یہ فیصلہ کیا ہے کہ یہ مناسب ہوگا کہ تمام سکولوں میں ٹرانسپورٹ یا بس فیس میں کمیٹی کے ذریعہ طے شدہ طریقہ سے اضافے کی اجازت دی جائے “۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سرما ئی زون کے سکول ٹرانسپورٹ یا بس فیس میں 14فیصد اضافے کے حقدار ہوں گے، جو سرمائی زون کے سکول اکتوبر-2019 کے مہینے میں وصول کررہے تھے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سمر زون کے سکول ٹرانسپورٹ یا بس فیس میں 14فیصد اضافے کے حقدار ہوں گے، جو سمر زون کے سکول فروری-2020کے مہینے میں وصول کر رہے تھے۔
فیس فیکزیشن کمیٹی نے مزید کہا کہ ٹرانسپورٹ یا بس فیس میں اضافے کا اطلاق مارچ 2022سے دونوں زونوں میں ہوگا۔
حکم نامہ میں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جن سکولوں کی ٹرانسپورٹ یا بس فیس مذکورہ بالا اضافے سے 2ہزارروپے سے تجاوز کر گئی ہے وہ صرف 2ہزارروپے وصول کرنے کے حقدار ہوں گے اور مذکورہ بالا اضافہ بس فیس میں اضافے کی بالائی حد کو 2ہزار روپے تک محدود کر دے گا۔ “تمام سکول ایمانداری کے ساتھ ایف ایف آر سی کے فیصلے پر عمل کریں گے اور اس پر عمل درآمد کریں گے۔
کمیٹی نے کہا کہ اگر کوئی سکول انتظامیہ جس کو سکول کے مخصوص حالات میں 2ہزار روپے سے زیادہ کی بس فیس کی ضرورت ہو تو اسے مناسب جواز کے ساتھ متعلقہ دستاویزات کے ساتھ FFRC کو اپنی تجویز پیش کرنی ہوگی تاکہ قانون کے مطابق اس پر فیصلہ کیا جا سکے۔