سابق ایم ایل سی سمیت پہاڑی طبقہ کے درجنوں کارکنان بی جے پی میں شامل

عظمیٰ ویب ڈیسک

جموں// جموں و کشمیر کے ایک سابق ایم ایل سی سمیت درجنوں پہاڑی کارکنوں نے ہفتہ کو بی جے پی میں شمولیت اختیار کی اور پارٹی کو نچلی سطح پر مضبوط کرنے کا عہد کیا۔
بی جے پی کے جموں و کشمیر یونٹ کے سربراہ رویندر رینہ نے پارٹی میں نئے آنے والوں کا خیر مقدم کیا۔
سابق ممبر قانون ساز کونسل (ایم ایل سی) سید محمد رفیق شاہ، جنہوں نے 2019 میں نیشنل پینتھرس پارٹی چھوڑ کر نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کی تھی، اور ان کے حامی جموں میں پارٹی کے ہیڈکوارٹر میں بی جے پی میں شامل ہوئے۔
کئی سرکردہ پہاڑی قائدین بشمول سابق وزیر مشتاق احمد شاہ بخاری اور سابق ایم ایل سی شہناز گنائی نے اس سے قبل بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی جب مرکزی حکومت نے پہاڑی بولنے والے افراد سمیت چار مزید کمیونٹیز کو اس ماہ کے شروع میں درج فہرست قبائل کی فہرست میں شامل کیا تھا۔
شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے ترہگام علاقے کے رہنے والے شاہ نے کہا، ”میں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی ترقی، امن اور سماج کے محروم طبقات کو انصاف فراہم کرنے کی کوششوں کو دیکھتے ہوئے بی جے پی میں شامل ہونے کا شعوری فیصلہ کیا ہے‘ ‘۔
اُنہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پہاڑی قبائلی تحریک کے چیئرمین کے طور پر وہ 25 سال سے زائد عرصے سے سیاسی، سماجی اور اقتصادی حقوق کیلئے جدوجہد کر رہے تھے جو آخر کار مودی حکومت نے پورا کر دیا۔
شاہ، جو 20فروری کو وزیرِ اعظم مودی کی ریلی میں شامل ہوئے تھے، نے کہا، “پچھلی حکومتوں نے ہمیں صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا لیکن مودی حکومت نے انصاف کیا”۔
ایک الگ تقریب میں راجوری کے کوٹرنکہ سے نیشنل کانفرنس کے ممتاز لیڈر محمد ایوب پہلوان کی قیادت میں درجنوں پہاڑی کارکنوں نے رینہ کی موجودگی میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی۔
بی جے پی لیڈر نے کہا، ”بی جے پی میں سیاسی قائدین کی شمولیت جموں و کشمیر میں وزیر اعظم کے کاموں پر مہر ثبت ہے“۔
رینہ نے کہا کہ پارٹی کے دروازے ہر اس شخص کے لیے کھلے ہیں جو اس میں شامل ہونا اور لوگوں کی خدمت کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نئے آنے والوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ان کی عزت اور مقام کا احترام کیا جائے گا تاکہ وہ اپنے لوگوں کی بہتر طریقے سے خدمت کر سکیں۔