عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// ضلع کشتواڑ کے اندروال سے وائرل ایک ویڈیو میں کچھ افراد کو اندروال سے آزاد امیدوار کی میٹنگ میں “قابل اعتراض نعرے” لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ انہیں نوٹس جاری کیا گیا ہے اور نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
تاہم، غلام محمد سروڑی نے کہا کہ وہ کسی ایسی میٹنگ کے بارے میں نہیں جانتے جہاں اُن کے حامیوں کی طرف سے “اشتعال انگیز نعرے” لگائے گئے ہوں۔
سروڑی نے ریٹرننگ افسر کی جانب سے دیے گئے نوٹس کے جواب میں کہا، “کچھ شرپسند عناصر نے ایک ایڈیٹڈ/جعلی ویڈیو پھیلائی ہے تاکہ جمہوریت کے تہوار میں ایک خراب ماحول پیدا کیا جا سکے”۔
سروڑی اندروال اسمبلی حلقہ سے سابق وزیر اور تین بار ایم ایل اے رہے ہیں۔
ویڈیو میں ایک گروپ کو سروڑی کے ساتھ چلتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور جس میں کچھ لوگ “یہاں کیا چلے گا، نظامِ مصطفیٰ (یہاں شریعت کا نظام چلے گا)” جیسے نعرے لگا رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو گردش کرنے پر نوٹس لیتے ہوئے اندروال کے اسسٹنٹ کمشنر (ریونیو) اور ریٹرننگ افسر ادریس لون نے ایف آئی آر درج کرائی اور پولیس کو معاملے کی تحقیقات کرنے کی ہدایت دی۔
ویڈیو میں کچھ نامعلوم افراد کو سروڑی کے حق میں “قابل اعتراض، اشتعال انگیز اور نامناسب” نعرے لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع نے مزید کہا کہ “اس طرح کے اشتعال انگیز نعرے یا پروپیگنڈا ایک انتخابی جرم اور ضابطہ اخلاق (ایم سی سی) کی خلاف ورزی بھی ہیں”۔ اُنہوں نے کہا کہ ریٹرننگ افسر اس معاملے کی جانچ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر پولیس تھانہ تھرو میں عوامی نمائندگی ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت درج کی گئی ہے اور ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے مزید تحقیقات جاری ہیں۔
سروڑی کانگریس کے ساتھ تھے جب تک انہوں نے 2022 میں غلام نبی آزاد کی حمایت میں استعفیٰ نہیں دیا تھا اور انہوں نے اپنی ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) قائم کی تھی۔ تاہم، ڈی پی اے پی نے انہیں اندروال سیٹ سے ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا اور انہوں نے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا۔
اندروال میں اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 18 ستمبر کو ووٹنگ ہو گی۔