عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو بی جے پی کو شکست دینے کے لئے متحد ہونا چاہئے اور جو لوگ انتخابات میں حصہ لینے کیلئے’’جیلوں سے رہا ہو رہے ہیں‘‘ اُنہیں بھاجپا پراکسی کے طور استعمال کر رہی ہے۔
فاروق عبداللہ نے لوگوں سے کہا کہ یہ وقت غفلت کا نہیں ہے ،بیدار ہونے کا ہے ،میں جانتا ہوں کٹائی کے لئے زرعی فصلیں تیار ہیں لیکن آپ کو اسے ایک دن کے لیے روک کر ووٹ ڈالنے کے لیے نکلنا پڑے گا۔ ہمیں ’کمل‘اور دیگر کو شکست دینی ہے جو جیل سے رہا ہوئے ہیں۔ خدا کے لیے بتاؤ ان کو کیوں رہا کیا گیا؟
بی جے پی جیل میں بند لوگوں کو مسلمانوں پر ظلم کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
عبداللہ نے مرکز میں بی جے پی زیرقیادت حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ وزیر اعظم تفرقہ انگیز سیاست کھیل رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ جو چیز جو ہندوستان کو ایک ساتھ رکھتی ہےوہ مساوات اور بھائی چارہ ہے۔ لیکن جب تک یہ پھول (بی جے پی کا نشان) ہندوستان میں ہے، ملک مضبوط نہیں ہوگا۔ ان کی پیدا کردہ دراڑ کا ملک کو نقصان ہو گا۔
جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے لیے کانگریس کے ساتھ اتحاد پر، این سی صدر نے کہا، ’’یہ اتحاد آسان نہیں تھا، مشکل تھا‘‘۔تاہم اس ریاست کو بچانے اور اس کی شناخت کے تحفظ کے لیے یہ ضروری تھا۔ آج سوال یہ ہے کہ کیا جموں و کشمیر کے لوگ عزت اور وقار کے ساتھ رہ سکتے ہیں۔فاروق عبداللہ نے کہا کہ موجودہ الیکشن صرف حکومت سازی یا ترقی کے بارے میں نہیں ہے بلکہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی بقا کا معاملہ ہے۔
’’یہاں بی جے پی کے بہت سے پراکسی ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ ہم غلام ہی رہیں۔ آج سوال یہ نہیں کہ حکومت کون بنائے گا یا ترقی کا۔ سوال یہ ہے کہ ہم زندہ رہیں گے یا نہیں؟ ہمارے نوجوانوں کو نوکریاں نہیں مل رہیں، سب باہر سے آ رہے ہیں۔ تمام ڈی سی اور ایس پی باہر سے ہیں،سیکرٹریٹ بھی باہر کے لوگوں سے بھرا ہوا ہے۔