بجلی ترمیمی بل لوک سبھا میں منظور

یواین آئی۔

نئی دہلی// لوک سبھا نے بجلی کی تقسیم کے شعبے کو تبدیل کرنے، ریگولیٹری میکانزم کو مضبوط بنانے اور بجلی کے نظام کو ہم آہنگ بنانے اور صاف ستھرے ماحول کے لیے عالمی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے ‘توانائی کے تحفظ (ترمیمی) بل 2022’ کو پیر کو صوتی ووٹ کے ذریعے منظوری دے دی۔
وزیر توانائی آر کے سنگھ نے بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے اسے مستقبل کا بل قرار دیا اور کہا کہ اس بل میں عام لوگوں کے ساتھ ساتھ کسانوں کے مفادات کے لیے جامع انتظامات کیے گئے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ اس بل میں تقسیم کے حوالے سے جو خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں وہ بے بنیاد ہیں اور تقسیم سے متعلق تمام پرانی دفعات برقرار رہیں گی۔
انہوں نے اس بل کو مستقبل کا بل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بل ریاستوں کے ساتھ مشاورت کے بعد تیار کیا گیا ہے۔ سبسڈی ختم ہونے کے بارے میں ممبران کے خدشات کا کوئی مطلب نہیں ہے کیونکہ بل کی منظوری کے بعد بھی یہ انتظام برقرار رہے گا۔
صاف توانائی کے تئیں حکومت کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت توانائی کے شعبے میں اقوام متحدہ کے تحفظ ماحولیات کے ضوابط کے مطابق کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک لاکھ 75 میگاواٹ صاف توانائی پیدا کرنے کے ہدف کو حاصل کرنے کی سمت میں کام کر رہی ہے اور اقوام متحدہ کی گلوبل وارمنگ پر توانائی کے شعبے میں جو اقدامات کرنے کی دنیا کے ممالک سے درخواست ہے ہندوستان اسی سمت میں کام کر رہا ہے ۔
سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کو محفوظ توانائی کے میدان میں دنیا کی قیادت کرنی ہے اور یہ بل اس سمت میں ایک اور قدم ہے۔