اڈیشہ ٹرین حادثہ الیکٹرانک انٹر لاکنگ سسٹم میں تبدیلی کی وجہ سے ہوا: ریلوے وزیر

یو این آئی

بھونیشور// ریلوے کے مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ اڈیشہ کے بانگا سٹیشن پر ٹرین حادثہ الیکٹرانک انٹر لاکنگ سسٹم میں تبدیلی کی وجہ سے ہوا ہے، جس میں اب تک 288 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے اشونی ویشنو نے کہا کہ حادثے کی وجوہات اور اس کے ذمہ داروں کی شناخت کر لی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرین حادثے کی تحقیقات مکمل کر لی گئی ہے اور ریلوے سیفٹی کمیشن جلد ہی اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ رپورٹ کی بنیاد پر ذمہ داروں کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی۔

ادھر، اڈیشہ کے بالاسور میں جمعہ کو ہونے والے ہولناک ٹرین حادثے کے بعد تقریباً 90 ٹرینیں منسوخ کر دی گئی ہیں، جبکہ 46 ٹرینوں کا روٹ تبدیل کر دیا گیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی 11 ٹرینوں کو ان کی منزل سے پہلے ہی روک دیا گیا ہے۔ حادثے کی وجہ سے متاثر ہونے والی زیادہ تر ٹرینیں جنوبی اور جنوب مشرقی ریلوے زون سے تعلق رکھتی ہیں۔

بھارتی ریلوے کے دو زونوں کے ذریعہ جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، جنوب مشرقی ریلوے نے 3 جون کو چلنے والی چنئی-ہاؤڑا میل، دربھنگا- کنیا کماری ایکسپریس اور کامکھیا-ایل ٹی ٹی ایکسپریس کو منسوخ کر دیا ہے۔

ریلوے نے 4 جون کو چلنے والی پٹنہ پوری اسپیشل ٹرین کو بھی منسوخ کر دیا ہے۔ سدرن ریلوے نے 3 جون کو منگلور سے رات 11.00 بجے منگلور سے روانہ ہونے والی سنٹراگچی وویک سپر فاسٹ ایکسپریس، ڈاکٹر ایم جی آر چنئی سنٹرل – شالیمار کورومنڈیل ایکسپریس 4 جون کو صبح 7.00 بجے چنئی سے، 4 جون کو صبح 8.10 بجے چنئی سے روانہ کی ہے۔ چنئی سنٹرل سنتراگاچی اے سی سپر فاسٹ ٹرین جو 15 منٹ پر روانہ ہونے والی تھی کو بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔