عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// وادی کشمیر میں چلہ کلان کے دوران شدید سردی کا زور برقرار ہے اور بیشتر حصوں میں کم سے کم درجہ حرارت میں مسلسل دوسری رات بھی کمی درج کی گئی۔ ادھر، پیر کی صبح وادی میں گھنی دھند نے روزمرہ کی زندگی کو درہم برہم کر دیا، جس سے حد نگاہ محض 91 میٹر تک محدود ہو کر رہ گئی۔
جموں اور کشمیر کی گرمائی راجدھانی سرینگر میں درجہ حرارت منفی 2.3 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جو گزشتہ رات کے منفی 2.1 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔
جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4.3 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا – جو گزشتہ رات کے منفی 3.9 ڈگری سیلسیس تھا۔ پہلگام وادی کشمیر کا سرد ترین مقام تھا۔
محکمہ موسمیات کے عہدیدار نے بتایا کہ بارہمولہ ضلع کے مشہور سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.6 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔
قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.6 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا جبکہ کوکرناگ میں پارہ منفی 1.6 ڈگری اور کپواڑہ میں منفی 3.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ماہ کے آخر تک موسم بنیادی طور پر خشک رہنے کا امکان ہے۔
اسی دوران پیر کی صبح گھنی دھند نے سرینگر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس سے روزمرہ کی زندگی متاثر ہوئی۔ صبح کے وقت ٹریفک معمول سے کم تھا جبکہ حد نگاہ کم ہونے کی وجہ سے گاڑیاں سست رفتاری سے چلتی نظر آئیں۔
سرینگر میں صبح ساڑھے آٹھ بجے دھند کی وجہ سے حد نگاہ 91 میٹر تھی۔ مقامی محکمہ موسمیات کے ایک اہلکار نے کہا کہ کم بصارت کی وجہ سے گاڑی چلانے والوں کو احتیاط سے گاڑی چلانی چاہئے۔
سرینگر کے ہوائی اڈے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ دہلی سے آنے والی کچھ پروازیں قومی راجدھانی میں خراب نمائش کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوئی ہیں۔
عہدیدار نے کہا، ”اس طرف ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن دہلی میں گھنی دھند کی وجہ سے سرینگر جانے والی کچھ پروازوں میں تاخیر ہوئی ہے“۔