چین کا تائیوان کے ارد گرد سمندر میں فوجی مشق کا اعلان

یو این آئی

بیجنگ // چین نے تائیوان کے آس پاس کے سمندروں میں فوجی مشق کا اعلان کر دیا ہے۔
امریکی پارلیمنٹ کی اسپیکر نینسی پیلوسی تائیوان کے ایک مختصر لیکن متنازعہ دورے کے بعد بدھ کویہاں سے روانہ ہوگئیں۔ اس سے قبل چین نے پیلوسی کو تائیوان کا سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
چین نے جمعرات سے تائیوان کے آس پاس کے سمندروں میں پانچ روزہ فوجی مشقوں کا اعلان کیا ہے۔ چین نے کہا ہے کہ یہ مشق دنیا کے چند مصروف ترین آبی گزرگاہوں پر ہوگی اور اس میں “طویل فاصلے تک گولہ بارود کی شوٹنگ” شامل ہوگی۔
امریکہ پر نام نہاد جمہوریت کی آڑ میں چین کی خودمختاری کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے خبردار کیا ہے کہ آگ سے کھیلنے والوں کا انجام اچھا نہیں ہوگا اور چین کو نقصان پہنچانے والوں کو سزا دی جائے گی۔
پیلوسی نے تائیوان کے دورے کے بعد ایک بیان میں کہا کہ چین عالمی رہنماو¿ں یا کسی کو بھی اس کی خوشحال جمہوریت کا احترام کرنے اورکامیابیوں کو اجاگر کرنے اور مسلسل تعاون کے ہمارے عزم کی تصدیق کرنے کے لئے تائیوان کا دورہ کرنے پر روک نہیں لگاسکتا۔
دریں اثنا تائیوان کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ 27 چینی جنگی طیارے پہلے ہی اس کے فضائی دفاعی علاقے میں داخل ہو چکے ہیں۔ تائیوان نے جہازوں کو مشق سے بچنے کے لیے متبادل راستے تلاش کرنے کو کہا ہے اورمتبادل ہوابازی کے راستے تلاش کرنے کے لیے ہمسایہ ممالک جاپان اور فلپائن کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔
تائیوان کے صدر تسائی انگ وین نے کہا کہ ان کا ملک “جان بوجھ کر بڑھے ہوئے فوجی خطرات” کا سامنا کر رہا ہے۔