بین الاقوانی سرحد پر مشتبہ پاک ڈرون کی نقل و حرکت، بی ایس کی فائرنگ کے بعد واپس لوٹا

جموں//جموں میں بین الاقوانی سرحد کے قریب مشتبہ ڈرون کی نقل و حرکت کے بعد بی ایس ایف نے اس پر فائرنگ کی، جس کے بعد وہ واپس پاکستان کی جانب لوٹ گیا۔
بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) ترجمان نے کہا کہ گزشتہ شب جموں کے رام گڑھ سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد کے قریب مشتبہ پاکستانی ڈرون کی نقل و حرکت پر بی ایس ایف نے فائرنگ کی اور اسے واپس لوٹنے پر مجبور کیا۔
ترجمان نے بتایا کہ ڈرون کے ذریعے کسی بھی ہتھیار یا منشیات کو فضا میں نہ چھوڑنے کو یقینی بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر تلاشی مہم جاری ہے۔
رام گڑھ میں رات کے وقت بین الاقوامی سرحد پر 12بج کر15 منٹ کے قریب ایک چمکتی ہوئی روشنی (ایک مشتبہ ڈرون کی) دیکھی گئی۔ جس پر اہلکاروں نے فائرنگ کی جس کی وجہ سے اسے (ڈرون) واپس جانے پر مجبور کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ علاقے کی مکمل تلاشی لی جا رہی ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بی ایس ایف کی طرف سے ارنیا سیکٹر میں مشتبہ ڈرون کو گرانے کے لیے دو درجن سے زیادہ راونڈ فائر کیے گئے لیکن وہ پاکستانی طرف لوٹنے میں کامیاب ہو گیا۔
انہوں نے بتایا کہ بی ایس ایف نے ایک وسیع علاقے کو گھیرے میں لے لیا تھا اور آخری اطلاعات موصول ہونے تک تلاشی مہم جاری تھی۔
گزشتہ دو ہفتوں میں یہ اس طرح کا دوسرا واقعہ ہے۔
بی ایس ایف نے 22 مارچ کو سانبہ ضلع میں چملیال سرحدی چوکی پر ایک پاکستانی ڈرون پر فائرنگ کی تھی جس سے اسے بھارت میں پرواز کرنے سے روک دیا گیا تھا۔
سیکورٹی حکام کے مطابق، پاکستان میں مقیم دہشت گرد گروپ جموں و کشمیر میں اسلحہ اور منشیات کی سمگلنگ کے لیے ڈرون کا استعمال کرتے ہیں۔