آزاد امیدواروں کوووٹ ڈالنا اور بی جے پی کو ووٹ ڈالنا ایک جیسی بات ہے:عمر عبداللہ

عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے ہفتے کے روز کہا کہ جن لوگوں نے دلی والوں کے ساتھ سودا کیا ہے وہ نہ یہاں کے عوام کے احساسات، جذبات اور اُمنگوں کی ترجمانی کرسکتے اور نہ ہی مطالبات کو پورا کرنے کے اہل ہونگے.
انہوں نے کہا کہ دلی والوں کےساتھ کون کون ہے اس کا خلاصہ کل وزیر داخلہ نے جموں میں اپنی تقریر کے دوران صاف کردیا۔
انہوں نے کہا ”وزیر داخلہ نے کل صاف الفاظ میں کہا کہ وہ کس کس جماعت کیساتھ حکومت نہیں بنائیں گے اور اس میں انہوں نے بہت سی سیاسی جماعتوں کا نام نہیں لیا ، جس سے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی واضح ہوگیا۔
ٓٓانہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ صاحب نے نہ اپنی پارٹی کا نام لیا، نہ پیپلز کانفرنس کا نام لیا، نہ یہاں گاندربل کی ایک پارٹی کا نام لیا اور انجینئر رشید کی پارٹی کا نام پر بھی موصوف خاموش رہے اور اس بات کی بھی وضاحت کی سیٹیں کم پڑھنے کی صورت میں ہم آزاد اُمیدواروں سے حمایت لیں گے۔
اس کا صاف مطلب ہے کہ جن پارٹی کا نام وزیر داخلہ نے نہیں لیا اُن کو ووٹ ڈالنا اور بی جے پی کو ووٹ ڈالنا ایک جیسی بات ہے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ نئی دلی جموں وکشمیر میں صرف ایک شخص کو خاموش کرنا چاہتی ہے اور وہ میں ہوں۔ پارلیمانی انتخابات میں ایک قیدی کو میرے خلاف الیکشن لڑوا کر اُس کیلئے جذبات کی بنیاد پر ووٹ مانگنے گئے اور اب جب میں نے اسمبلی الیکشن لڑنے کیلئے گاندربل سے فارم بھر تو زینہ پورہ کے ایک اور قیدی کو یہاں لاکر میرے خلاف میدان میں اُتارا گیا۔
انہوں نے کہا کہ زینہ پورہ میں اُس کے کاغذات مسترد کئے گئے اور کہا گیا جاکر عمر عبداللہ کیخلاف الیکشن لڑو۔ اتنے پر ہی بس نہیں ہوئی بلکہ میری دوسری کانسچونسی بیروہ سے بھی اس قیدی کے کاغذات داخل کئے گئے کیونکہ انہیں پتہ تھا کہ میں وہاں سے بھی الیکشن لڑونگا ۔ ہمارے خلاف ہی سازشیں کیوں ، اس بات پر غور کرنا ضروری ہے۔
عمر نے کہا:’ہم کو اس لئے نشانہ بنایا جارہاہے کیونکہ ہم جب بات کرتے ہیں تو یہاں کے عوام کے جذبات اور احساسات کی بات کرتے ہیں یہاں کے عوام کے مسائل اور مشکلات کو دور کرنے کی بات کرتے ہیں ، ہم یہاں کے عوام کے حقوق کی بحالی کی بات کرتے ہیں اور ہم ان لوگوں کیساتھ سودا کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ نئی دلی یہاں آزاد اُمیدواروں کو جتوانے میں لگی ہوئی لیکن یہ آزاد اُمیدواروں یہاں کے عوام کا کوئی بھلا نہیں کرسکتے ہیں۔
انہوں نے عوام سے سوال کیا کہ کیا کوئی آزاد اُمیدواروں آپ کا بجلی فیس کم کرسکتا ہے؟ کیا کوئی آزاد اُمیدوار پسماندہ طبقوں کو مفت گیس سلینڈر دے سکتا ہے؟کیا ایک آزاد اُمیدوار نوجوانوں کو روزگار دینے کا اہل ہوسکتا ہے؟
یہ آزاد اُمیدوار اور نت نئی سیاسی جماعتوں صرف ووٹوں کو تقسیم کرنے کیلئے میدان میں اُتارے گئے ہیں، اور اگر بی جے پی کو حکومت بنانے کیلئے سیٹوں کی ضرورت پڑے تو ان کی حمایت لی جاسکتی ہے۔