ڈوڈہ جھڑپ میں فوجی افسر جاں بحق، آپریشن جاری

File Photo

عظمیٰ ویب ڈیسک

بٹوت//ڈوڈہ کے ضلع عسر علاقے میں اکار جنگلات علاقے میں بدھ کو ملی ٹینٹوں کے ساتھ ایک تصادم میں ایک فوجی افسر جاں بحق ہوا ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ کیپٹن دیپک آپریشن کی قیادت کر رہا تھا، جس دوران فورسز کا ملی ٹینٹوں کے ساتھ آمنا سامنا ہوا۔ تاہم، کیپٹن کو فائرنگ کے دوران کئی گولیاں لگیں اور وہ شدید طور پر زخمی ہو گیا،جس کے بعد اُسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کپٹن شدید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑ گیا۔
اُنہوں نے بتایا کہ آپریشن بڑے پیمانے پر جاری ہے۔ ڈرونز و دیگر جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ علاقہ میں سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے اور بھاگ نکلنے کے تمام راستوں پر پہرے بٹھا دیے گئے ہیں۔
رواں سال 21 جولائی تک ملی ٹینٹوں نے ایسے 11 ہٹ اینڈ رن حملوں میں فوج، سیکیورٹی فورسز اور عام شہریوں سمیت 28 افراد کو ہلاک کیا جب کہ سیکیورٹی فورسز نے انسداد ملی ٹینسی کے 28 آپریشنز کیے۔
جموں صوبہ کے پہاڑی علاقوں میں 40-50 اعلیٰ تربیت یافتہ غیر ملکی ملی ٹینٹوں کے سرگرم ہونے کی اطلاعات کے بعد، فوج نے ایلیٹ پیرا کمانڈوز اور پہاڑی جنگ کی تربیت حاصل کرنے والے 4000 فوجیوں کو پونچھ، راجوری، ڈوڈہ، جموں، ریاسی اور کٹھوعہ کے پہاڑی اضلاع میں تعینات کیا۔
ان فورسز کو پہاڑی چوٹیوں پر تعینات کیا گیا ہے تاکہ ملی ٹینٹوں کے کسی بھی ہٹ اینڈ رن حملے کو ناکام بنایا جا سکے۔ اپنے ماضی میں گھات لگائے ہوئے حملوں کے دوران ملی ٹینٹوں نے اچانک حملے کیے اور پھر ان اضلاع کے گھنے جنگلات میں غائب ہو گئے۔
فوج کی نظرثانی شدہ حکمت عملی کا مقصد ملی ٹینٹوں کو ڈھونڈ نکال کر مار گرانا ہے اور کسی بھی ممکنہ حملے کو ناکام بنانا ہے۔