ارشاد احمد
گاندربل// انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) منگل کو ایک پٹواری کو رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا ہے۔
اے سی بی کے ایک بیان کے مطابق، محکمہ کے پاس موصول تحریری شکایت بعد ایک مقدمہ درج کیا گیا جس کے مطابق منیگام اے کے سرپنچ مظفر احمد راتھر نے شکایت کنندہ اور اس کی بہن کے درمیان جائیداد کے تنازعہ کو حل کرنے کے لیے رشوت طلب کرنے کا تقاضا کیا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ دونوں بہن بھائیوں میں جائیداد کی تقسیم کو لے کر کچھ تنازعہ چل رہے تھے۔ شکایت کنندہ کی بہن نے تصفیہ کے لیے سرپنچ سے رابطہ کیا۔ شکایت کنندہ نے الزام لگایا کہ سرپنچ اس معاملے کو حل کرنے کے لیے بار بار اس سے رشوت مانگ رہا تھا۔ ابتدائی طور پر سرپنچ کی طرف سے 20 ہزار روپیوں کی رقم کا مطالبہ کیا گیا تھا، تاہم بات چیت کے بعد سرپنچ نے شکایت کنندہ سے 9 ہزار کی رقم قبول کرنے پر رضامندی ظاہر کی جبکہ شکایت کنندہ رشوت دینا نہیں چاہتا تھا۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ سرپنچ کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے لیے اینٹی کرپشن بیورو سرینگر سے رجوع کیا۔شکایت موصول ہونے پر پولیس تھانہ اینٹی کرپشن بیورو سرینگر میں مقدمہ زیر نمبر 13/2023 زیرِ دفعہ 7 پی سی ایکٹ 1988 درج کرتے ہوئے تحقیقات شروع کی گئیں۔
کاروائی کرتے ہوئے اینٹی کرپشن بیورو کی طرف سے ٹیم تشکیل دی گئی جس نے ایک کامیاب جال بچھا کر ملزم کو شکایت کنندہ سے 9 ہزار کی رشوت طلب کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ملزم سے موقع پر ہی رقم برآمد کر لی گئی۔
ملزم کی شناخت مظفر احمد راتھر ولد ولی محمد راتھر ساکنہ منیگام سرپنچ منیگام-اے کے طور پر کی گئی ہے۔