عامر ماگرے کے والدین عدالتِ عظمیٰ سے انصاف کیلئے پُر امید، گھر پر ترنگا لہراہا

محمد تسکین

بانہال // 75 ویں یوم ِ آزادی کی مناسبت سے “آزادی کا امرت مہوتسو” کے تحت “ہر گھر ترنگا مہم” ضلع رام بن کے شہر و گام میں کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے اور قومی جھنڈوں سے سجایا گیا پورا ضلع رام بن آزادی کے تہوار کا منظر پیش کر رہا ہے۔ سرکاری دفاتر ، پنچایتی نمائندگان ، سیاستدانوں کی طرح کئی انفرادی لوگ بھی قومی پرچم کو لہرا کر اس یوم آزادی کو یادگار بنانے کی کوشش میں لگے ہیں۔
اسی سلسلے کی کڑی کے تحت سرینگر کے حیدر پورہ میں ایک انکاونٹر کے دوران مارے گئے محمد عامر ماگرے کی لاش کو واپس لینے کے مطالبہ کو لیکر اپنا کیس سپریم کورٹ میں پہنچانے والے مرحوم عامر ماگرے کے والد عبداللطیف ماگرے نے بھی اتوار کے روز اپنے گھر واقع سیری پورہ سنگلدان میں ترنگا لہرایا۔
کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے عبداللطیف ماگرے نے بتایا کہ وہ ہندوستانی ہیں اور قانون اور قومی جھنڈے کا دل سے احترام کرتے ہیں اور اسی جذبے کے تحت قومی ترنگا لہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے بیٹے محمد عامر کی میت کو واپس حاصل کرنے کی لڑائی سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ 18 اگست کو اس پر فیصلہ آنے والا ہے اور مجھے امید ہے کہ سپریم کورٹ ریاستی سرکار کو عامر ماگرے کی قبر کشائی اور لاش کو ورثاءکے سپرد کرنے کے احکامات صادر کریں گے۔
عامر ماگرے 15 نومبر 2021 کو سرینگر کے ایک تصادم میں مارے گئے تھے اور پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ مارے گئے ایک پاکستانی ملی ٹنٹ کا ساتھی تھا اور پولیس نے عامر کی لاش کو وڈر بالا ہندواڑہ کے کسی قبرستان میں دفنایا تھا۔
عامر ماگرے کے والد عبداللطیف ماگرے نے پولیس کے ان دعووں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اپنے بیٹے کو بے گناہ قرار دیا تھا، جس کے بعد ایک اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی نے بھی عامر ماگرے کو بے قصور قرار دیا تھا۔
اپنے بیٹے کے باقیات کیلئے عامر ماگرے کے والد عبداللطیف ماگرے نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے علاوہ عدلیہ کا دروازہ کھٹکایا تھا اور اب یہ معاملہ سپریم کورٹ میں پہنچ گیا ہے اور دیپکا سنگھ رجاوت ان کی وکیل ہیں۔
چند مہینے قبل ،جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ سرینگر کے حیدرپورہ تصادم میں مارے گئے گول رام بن کے شہری عامر ماگرے کی لاش لواحقین کو سونپے اور انہیں 5لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے اور لاش کو گھر تک پہنچانے کیلئے بھی حکام کو انتظامات کرنے کا حکم دیا گیا تھا جسے پولیس نے ڈبل بینچ میں چلینج کیا تھا۔ اس کے بعد عامر ماگرے کے والد عبداللطیف ماگرے نے گزشتہ ماہ اپنے بیٹے کی لاش کی قبر کشائی کیلئے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے اور اس کی سماعت 18 آگست کو متوقع ہے۔