تحصیل کا درجہ ملنے کے 8برس بعد بھی کورٹ قائم نہ ہو سکا
منجا کوٹ کی 36پنچایتوں کے لوگ راجوری جانے پر مجبور
پرویز خان
منجا کوٹ //راجوری ضلع کی منجا کوٹ تحصیل میں ابھی تک کئی سرکاری دفاتر پوری طرح سے فعال ہی نہیں بنائے جاسکے ہیں جس کی وجہ سے سرحدی تحصیل کے لوگوں کو مختلف کاموں کے سلسلہ میں راجوری جانا پڑرہا ہے ۔مقامی لوگوں نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ منجا کوٹ کو 2014کے دوران تحصیل کا درجہ دیا گیا تھا لیکن اس کے 8برسوں بعد بھی تحصیل میں منصف کورٹ قائم نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے لوگوں کو مختلف مقدمات کیساتھ ساتھ اپنی بچوں کی سکولوں میں رجسٹریشن کے سلسلہ میں بھی راجوری کورٹ کے کئی چکر کاٹنے پڑتے ہیں ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ وہ اپنے بچوں کی سکولوں میں رجسٹریشن کے سلسلہ میں پہلے راجور ی کورٹ میں جا کر درخواست درج کرواتے ہیں جس کے بعد واپس آکر نمبر دار چوکیداروں سے رپورٹ کروانے کے بعد دوبارہ سے راجوری کورٹ کا رخ کرنا پڑتا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ایسے معاملات کیلئے لوگوں کو غیر ضروری طورپر راجوری میں دربدر کی ٹھوکریں کھانا پڑتی ہیں ۔غور طلب ہے کہ منجا کوٹ تحصیل میں کل 36پنچایتیں شامل ہیں تاہم تحصیل ہیڈ کوارٹر میں سبھی سہولیات میسر نہ ہونے کی وجہ سے سرحدی تحصیل کی عوام کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرتی ہے ۔مکینوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ منجا کوٹ تحصیل میں جلدازجلد منصف کورٹ قائم کیا جائے تاکہ ان کی مشکلات کم ہو سکیں ۔
مینڈھر میں خون کا عطیہ دیا گیا
جاوید اقبال
مینڈھر //مینڈھر سب ڈسٹرکٹ ہسپتال میں محکمہ صحت کے زیر اہتمام خون کے عطیہ کیمپ کے دوران کم از کم چالیس یونٹ خون جمع کیا گیا ۔کیمپ کا انعقاد محکمہ نے بلاک میڈیکل آفیسر مینڈھر، ڈاکٹر پرویز احمد خان کی نگرانی میںکیا تھا ۔مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے عطیہ دہندگان بشمول بی ایس ایف، آئی ٹی بی پی، آئی آر پی کے اہلکارو ں اور صحت کے ملازمین نے خون کا عطیہ دیا ۔بلاک میڈیکل آفیسر مینڈھر ڈاکٹر پرویز احمد خان نے بتایا کہ بلڈ یونٹ ضلع ہسپتال پونچھ کے بلڈ بینک میں جمع رکھنے کیلئے بھیج دیا گیا تاکہ کسی مشکل کے وقت مذکورہ خون کو استعمال کیا جاسکے ۔ انہوں نے معاشرے کے ہر فرد اور خاص طور پر نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ خون کے عطیات دینے کے لئے ایک فعال کردار ادا کریں۔
مرحوم شاعر ’فدا حسین راجوروی‘ کی یاد میں یوم فدا منایا گیا
عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی// سر سید ہائر سیکنڈری سکول بہروٹ کے زیر اہتمام نامور استاد ، ادیب و شاعر مرحوم فدا حسین راجوروی کی یاد میں یوم فدا منایا گیا جس میں ضلع راجوری کی نامور دینی ،سیاسی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ اس پروگرام کی صدارت علاقہ کے بزرگ سیاستدان میر عبدالسلام نے کی جبکہ ماہر تعلیم خورشید بسمل، ہمالین ایجوکیشن مشن کے سربراہ فاروق مضطر، ریٹائرڈ پرنسپل شکیل احمد رینہ، سلام بہار اور مولانا عابد حسین رحمانی کو مہمانان خصوصی کی حیثیت سے مدعو کیا گیا تھا۔ اس پروگرام میں علاقہ بھر سے کئی ادیبوں، شاعروں ، قلمکاروں، فنکاروں استادوں اور دانشوروں نے حصہ لیا۔ پروگرام کا آغاز مرحوم فدا راجوروی کے لئے فاتحہ خوانی اور تلاوت کلام پاک سے ہوا جس میں مرحوم کی حتمی بخشش و مغفرت کے لئے رقت آمیز دعائیں کی گئیں۔اس کے بعد حاجی افضل ضیاء نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور گلہائے عقیدت پیش کئے۔ اس کے بعد سر سید ہائر سیکنڈری سکول بہروٹ کے سربراہ قیوم نائک نے افتتاحی کلمات پیش کئے۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد رینہ،مولانا عابد حسین رحمانی، خورشید بسمل، سلام بہار، مولانا لعلدین حامدی، فاروق مضطر، مرزا محمد لطیف، لیکچرر شفیق ڈار، انجینئر ونود کمار، رفیق سوز، حاجی نصیر رینہ، بشیر احمد شال، نثار راہی، قاضی شبیر احمد شاداب، فاروق نائیک اور بلاک میڈیکل آفیسر ڈاکٹر نگینہ نے مرحوم فدا کی زندگی کے مختلف گوشوں پر سیر حاصل گفتگو کی۔ اس موقع پر جن دیگر معززین نے شرکت کی ان میں پرنسپل اقبال نائک، ڈاکٹر خالد منصور، ابراہیم میر، عمر فرحت اور مفتی ریاض ڈار کے علاوہ میڈیا کے نمائندوں، اسکول کے سنیئر اساتذہ طلباء اور خواتین کے ساتھ ساتھ مرحوم فدا راجوروی کے پسماندگان کی ایک بڑی تعداد قابلِ ذکر ہے۔ اس موقع پر مرحوم فدا راجوروی کی دو کتب “ارمغانِ نعت” اور “فغان نیم شب” جبکہ ان کے برادرِ حقیقی اور اس پروگرام کے روحِ رواں عبدالقیوم نائیک کی دو کتب “یادوں کی برسات” اور “رحمتوں کے سفر” کا رسم اجراء بھی کیا گیا۔ مہمان خصوصی ڈاکٹر شکیل احمد رینہ اور صدر محفل برزگ سیاسی رہنما میر عبدالسلام کے سبق آموز خطاب پر اس شاندار تقریب کا اختتام ہوا آخر میں عبدالقیوم نائک اور ڈاکٹر خالد منصور نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
منشیات کے مضر اثرات پر بیداری پروگرام
رمیش کیسر
نوشہرہ // نوشہرہ سب ڈویژن کے گور نمنٹ ہائی سکول سیال میں فوج کی جانب سے منشیات کے مضر اثرات کے سلسلہ میں ایک بیداری پروگرام کا اہتمام کیا گیا جس کے دوران نوجوانوں کو منشیات سے پیدا ہو نے والی برائیوں کے سلسلہ میں طلباء کو بیدار کیا ۔بیداری پروگرام میں سکول کے بچوں و منتظمین کیساتھ ساتھ فوج کے اعلیٰ آفیسران نے بھی شرکت کی ۔فوجی آفیسران نے بالخصوص فوج کے میڈیکل آفیسر نے بچوں کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہاکہ وہ منشیات سے دور رہیں جبکہ اس کے مضر اثرات کے سلسلہ میں اپنے علاقوں میں بھی لوگوں کو بیدار کریں ۔انہوں نے کہاکہ اس وقت نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد منشیا ت جیسی سماجی برائیوں میں ملوث ہے جس کی وجہ سے سماج میں بگاڑ پیدا ہورہا ہے ۔انہوں نے بچوں کو تلقین کرتے ہوئے کہاکہ سماج میں بھی منشیات کے تئیں شعور پیدا کرنے کیلئے وہ اپنا رول ادا کریں ۔
جل شکتی ملازمین کی ہڑتال جاری
نوشہرہ کے متعدد علاقوں میں پانی کی قلت
رمیش کیسر
نوشہرہ //محکمہ جل شکتی کے ملازمین کی ہڑتال مسلسل دوسرے روز بھی جاری رہی جس کی وجہ سے نوشہرہ سب ڈویژن کے کئی علاقوں میں پینے کے صاف پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے ۔غور طلب ہے کہ محکمہ جل شکتی میں عارضی بنیادوں پر اپنی خدمات انجام دینے والے ملازمین نے اپنی مانگوں کو لے کر گزشتہ دنوں سے کام چھوڑ ہڑتال کا عمل شروع کیا تھا ۔ہڑتال پر گئے ہوئے ملازمین نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ وہ کئی برسوں سے عارضی بنیادوں پر اپنی خدمات انجام دیتے آرہے ہیں لیکن ان کی مانگوں کو پورا کرنے کی جانب کوئی دھیان ہی نہیں دیا جارہا ہے ۔ملازمین نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر اور بھاجپا کی مرکزی حکومت سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ ان کی جائز مانگوں کو جلدازجلد پورا کیا جائے ۔
حج اسلامی فرائض کا مستقل فرض ہے : مولانا اعجازا لحق
عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی// حجاج اللہ تعالی کے قاصد ہوتے ہیں یہ جو خدا بارگاہ سے مانگتے خدا انہیں عطاکیا جاتاہے۔ حجاج کی خدمت بہترین سوشل ورک ہے۔ حجاج کو آج ضرورت ہے اپنے حج کو باقی رکھنے کے لئے اسلامی معاشرہ قائم کریں۔ ان خیالات کا اظہار جمعہ کے خطبہ میں عائشہ جامع مسجد ترکوٹہ نگر کے خطیب مولانا سید اعجازالحق بخاری نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا اسلام کے فرائض میں سے ایک مستقل فرض بیت ا للہ کا حج ہے جو بندے پر عقل و بلوغ اور اسلام کے بعد صحت و تند رستی کی حا لت میں فرض ہے۔حج کے ار کان، میقات سے احرام باندھنا، عرفات میں ٹھہر نااور خا نہ کعبہ کی زیارت و طواف وغیرہ کر نا اس پر سب کا اجماع ہے۔، سب سے اول مسجد جو خدائے تعالیٰ کی عبادت کے لئے بنائی گئی وہ ہے جو مکہ میں ہے یعنی کعبہ شریف وہ مبارک گھر ہے۔ انہوں نے کہاحج اس لحاظ سے بڑی نمایاں عبادت ہے کہ یہ بیک وقت روحانی، مالی اور بدنی تینوں پہلووں پر مشتمل ہے۔حج سلام کا اہم ترین رکن اور دینی فریضوں میں عظیم ترین فریضہ ہے۔انہو ں نے کہا کہ بنیادی سطح پر حجاج کرام کے لئے آج بہت آسانیاں ہیں کعبہ معظمہ میں لاکھوں کی تعدادمیں اللہ کی بارگاہ میں اور اْس کے رسول ؐ کی بارگاہ میں حاضری دیتے ہیں جوکہ کچھ لوگوں کو زندگی میں بار با ر نصیب ہوتا ہے کچھ لوگوں کو زندگی میں ایک بار نصیب ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حدیث شریف میںہے کہ حاجی جب واپس اپنے وطن لوٹنا ہے وہ اس طرح ہوتا ہے جس طرح وہ وابھی پیدا ہوا ہے۔ حجاج کے لئے بہترین انتظامات کئے جانے چاہئے اور اگر کئے گئے یقینا قابل سراہنا ہے۔انہوںنے حجاج سے تلقین کی ہے جب و ہ حج کرکے آتے ہیں اور معاشرے میں معززترین ہوجاتے ہیں لہذا وہ معاشرے کی تعمیر اور معاشرے کی اصلاح میں اہم رول ادا کریں۔
اسٹیٹ لینڈ پر تعمیرکی گئی نجی سکولوں کی عمارتیں
سکول مالکان کو نوٹس جاری،سیاسی و سماجی شخصیات کا اظہار مسرت
حسین محتشم
پونچھ//سرحدی ضلع پونچھ کے مختلف مقامات پر نجی سکولوں کی عمارتیں سرکاری اراضی (اسٹیٹ لینڈ) پر تعمیر کی گئی ہیں۔ سیاسی و سماجی شخصیات کی جانب سے متوجہ کئے جانے کے بعد انتظامیہ کی جانب سے اب ان سکولوں کے مالکان کو نوٹس جاری کیا گیا ہے کہ وہ کے گئے غیر قانونی تجاوزات خود ہی وہاں سے ہٹائیں۔ نوٹس کے مطابق اسکولوں کے مالکان کو سرکاری آراضی پر تعمیر شدہ عمارتوں کو پندرہ دن کے اندر اندر گرانے ہے۔ اس فیصلہ کی عوامی طور پر ستائش کی جا رہی ہے جب کہ کچھ لوگوں کے مطابق جو پندرہ روز کا وقت دیا گیا ہے وہ نا کافی ہے۔ سماجی کارکن عبدالرشید شاہپوری اور بی جے پی کارکن سرپنچ محمد سلیم کھاری نے اس حکم نامہ پر اپنا رد عمل پیش کرتے ہوئے انتظامیہ کے اس فیصلے کو سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو پندرہ روز کا وقت دیا گیا ہے وہ ناکافی ہے کیونکہ اس مختصر سے وقت میں نجی سکول والے دوسری جگہ بچوں کے لئے انتظام نہیں کرسکتے ہیں۔ اس لئے ان کو مزید وقت دیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اسکول والوں کے پاس اگر عمارت نہیں ہوگی تو اسکول میں پڑھنے والے بچوں کے تعلیم کا نقصان ہوگا ۔اس لئے انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ان ایسے نجی اسکولوں کو کم سے کم تین ماہ کا وقت دیں تاکہ وہ بچوں کی تعلیم جاری رکھتے ہوئے ان کے لئے کسی دوسری جگہ انتظامات کرسکیں۔
پروفیسر بھیم سنگھ کی یاد میں پروگرام منعقد
حسین محتشم
پونچھ//جے کے این پی پی کے بانی آنجہانی پروفیسر بھیم سنگھ کی یاد میں پونچھ میں ایک یاداگاری پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔واضح رہے کہ جموں کشمیر پینتھرس پارٹی کے بانی جن کا جموں میں 31 مئی 2022 کو انتقال ہو گیا تھا۔ان کی یاد میں دریائے پونچھ میں انورودھ سنگھ جو مرحوم پروفیسر بھیم سنگھ کے بھتیجے ہیں، نے عظیم ڈوگرہ لیڈر کی آخری رسومات ادا کیں۔ انہوں نے جموں و کشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی کے قائدین کی موجودگی میں پونچھ کے دریائے میں بقایا جات ارپن کی۔اس موقع پر ہارٹی کارکنا کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔اس موقع پر شیخ محمد سلیم ایڈوکیٹ ریاستی نائب صدر جے کے این پی پی، بھلوان سنگھ جنرل سکریٹری، کلدیپ راج سودن ضلع صدر جے کے این پی پی پونچھ نے خطاب کرتے ہوئے پینتھرس پارٹی کے بانی عظیم ڈوگرہ لیڈر پروفیسر بھیم سنگھ کو حق اور انصاف کا مسیحا قرار دیا اور عوام الناس سے پروفیسر بھیم سنگھ کی پارٹی میں شامل ہونے کی اپیل کی۔
کوٹرنکہ میں جھولا پل 18 ماہ سے مرمت کا منتظر
کئی پنچایتوں کی عوام متاثر ،انتظامیہ سے توجہ کی مانگ
کوٹرنکہ //سب ڈویژن کوٹرنکہ کے بلاک راج نگر بدھل کی متعدد پنچایتوں کو آپس میں جوڑنے والا جھولا رابطہ پل گزشتہ کئی ماہ سے مرمت کا منتظر ہے تاہم متعلقہ حکام کی جانب سے اس طرف کوئی دھیان ہی نہیں دیا جارہا ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ بدھل کی پنچایت حلقہ لوہر کیول ،بوھل سیاری پھگولی ،کنگوٹہ اپر کیول ،پھلنی ودیگر متعدد پنچایتوں کو آپس میں جوڑنے والا انتہائی اہم پل گزشتہ 18ماہ سے مرمت کا منتظر ہے جس کی وجہ سے عام لوگ متاثر ہورہے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ 2021اپریل ماہ میں علاقہ میں ہوئی شدید بارش کی وجہ سے پل کی ایک دیوار منہدم ہو گئی تھی جس کی وجہ سے علاقہ کے لوگوں کی نقل و حمل بھی متاثر ہوئی لیکن اس وقت تک متعلقہ تعمیراتی ایجنسی ومقامی انتظامیہ کی جانب سے پل کی مرمت کیلئے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا ۔غور طلب ہے کہ علاقہ مکینوں کی مانگ و مشکل کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے 26برس قبل مذکورہ پل کی تعمیر عمل میں لائی تھی ۔مقامی لوگوں نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی جائیں تاکہ پل کی مرمت کرکے علاقہ مکینوں کو سہولیات فراہم کی جاسکیں ۔
۔4برسوں سے مفرورافراد پولیس گرفت میں
راجوری//راجوری پولیس نے گزشتہ چار سالوں سے گرفتاری سے فرار ہونے والے دو مفرور افراد کو گرفتارکرکے عدالت میں پیش کردیا ہے ۔پولیس نے بتایا کہ ایک محمد ارشد ولد برکت حسین سکنہ پنگھائی فروری 2018 سے مفرور تھا اور جے ایم آئی سی تھنہ منڈی کی عدالت نے اس کے خلاف ورنٹ گرفتاری جاری کئے ہوئے تھے ۔پولیس نے بتایا کہ ملزم کو دیرہ کی گلی سے گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔پولیس نے مزید بتایا کہ ایک انظر حسین شاہ ولد فاروق حسین شاہ سکنہ دوڈداسن بالا مقدمہ ایف آئی آر نمبر 85/2014 زیر دفعہ 279/304-A آر پی سی میں ملوث تھا اور 2019 سے مفرور تھا جسے ایک خصوصی ٹیم نے بھٹنڈی جموں سے گرفتار کیا ہے۔ پولیس تھانہ تھانہ منڈی اور مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔
آل پارٹی وفد کی ڈی سی راجوری سے ملاقات
راجوری//راجوری کے سیاسی رہنماؤں، سماجی کارکنوں اور صحافیوں کے ایک کل جماعتی وفد نے ڈپٹی کمشنر راجوری وکاس کنڈل سے ملاقات کی اور ضلع ہیڈ کوارٹر میں منی سیکرٹریٹ کمپلیکس کی جلد از جلد تعمیر کا مطالبہ کیا۔وفد میں بی جے پی کے ضلع صدر راجندر گپتا، پی ڈی پی کے ضلع صدر اور ترجمان تعظیم ڈار، این سی کے ترجمان شفقت میر، کانگریس لیڈر لولی گپتا، جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے ضلع صدر منظور شاہ اور صحافیوں بشمول جمشید ملک، عارف قریشی، سمیت بھارگو، عمر ملک ، راہول کمار، شاراز احمدودیگران نے آفیسر موصوف سے ملاقات کی ۔شرکاء نے ڈپٹی کمشنر راجوری سے ان کے دفتر کے چیمبر میں ملاقات کی جہاں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سچن دیو سنگھ بھی موجود تھے۔وفد میں شامل اراکین نے کہاکہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر لیول کے تمام دفاتر ادھر ادھر بکھرے پڑے ہیں اور کچھ دفتر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر سے کئی کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کو روزانہ کی بنیاد پر پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر کے مختلف دفاتر کے دورے پر لوگوں کی حالت زار کا ذکر کیا جس کیلئے منی سیکرٹریٹ کی تعمیر ایک اہم اور ضروری معاملہ ہے ۔بعد ازاں وفد کے ارکان اور ڈپٹی کمشنر نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر، ایگزیکٹیو انجینئر روڈز اینڈ بلڈنگز کے ہمراہ ضلع انتظامیہ کمپلیکس کے اندر موجود علاقے کا دورہ کیا جس میں پی ڈبلیو ڈی اسٹور کا علاقہ بھی شامل ہے اور منی سیکرٹریٹ کی تعمیر کے لئے دستیاب جگہ کا جائزہ لیا۔اس سلسلہ میں متعلقہ انجینئر کو اراضی کی نشاندہی و رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ۔