سرینگر میں 3 لشکر معاونین گرفتار،31 لاکھ روپے نقدی برآمد: پولیس

سری نگر// جموں وکشمیر پولیس نے منگل کو وسطی کشمیر کے سری نگر ضلع میں لشکر طیبہ کے تین عسکریت پسندوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
پولیس کے ایک ترجمان نے کہا کہ پولیس نے سری نگر میں کالعدم عسکری تنظیم لشکر طیبہ کے 03 جنگجو معاون کاروں کو گرفتار کیا ہے اور ان کے قبضے سے 31لاکھ 65ہزار 200روپے کی نقد رقم اور دیگر مجرمانہ مواد برآمد کیا ہے۔
پولیس ترجمان نے مزید بتایا کہ تھانہ نوگام کی ایک پولیس پارٹی نے لسجان کراسنگ پر معمول کی چیکنگ کے دوران 03 مشکوک افراد کو لسجان سے قومی شاہراہ کی طرف آتے ہوئے دیکھا جو ایک نیلے رنگ کا کرکٹ کٹ بیگ لے کر ناکہ چیکنگ سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔تاہم پولیس نے انہیں پکڑ لیا۔
گرفتار افراد کی شناخت عمر عادل ڈار ولد غلام حسن ڈار ساکنہ سوئی ٹینگ، بلال عصمد صدیقی ولد غلام احمد صدیقی ساکن کرسو راجباغ اور سالک مہراج ولد معراج دین ڈار ساکنہ سوئی ٹینگ کے طور پر ہوئی ہے۔
عمر عادل ڈار کی جانب سے اٹھائے گئے مذکورہ کٹ بیگ کی چیکنگ کے دوران، بھارتی کرنسی کی نقد رقم 31لاکھ 65ہزار 200، 01 موبائل فون، 03 صفحات پر مشتمل لشکر طیبہ کا لیٹر پیڈ برآمد ہوا۔
انہوں نے کہا کہ بلال عصمد صدیقی اور سالک مہراج (05) دیگر دو افراد کی ذاتی تلاش پر لشکر طیبہ کے لیٹر پیڈ میں سے ہر ایک کو برآمد کیا گیا۔
ابتدائی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ یہ تینوں کالعدم عسکریت پسند تنظیم ایل ای ٹی کے عسکریت پسندوں کے ساتھیوں کے طور پر کام کر رہے تھے۔ یہ رقم انہوں نے ضلع سری نگر میں اپنے کیڈر کو مضبوط کرنے کی سازش کے تحت حاصل کی تھی۔ مذکورہ رقم انہیں پاکستان میں مقیم ان کے ہینڈلرز کی ہدایت پر ملی تھی جو سرحد کے اس طرف اور اس پار دہشت گرد تنظیم کی طرف سے بڑی مجرمانہ سازش کے حصے کے طور پر حاصل کی گئی تھی تاکہ وہ جموں وکشمیر اپنی سرگرمیوں کو آگے بڑھایا جا سکے۔
اس سلسلے میں پولیس تھانہ نوگام میں قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر نمبر 20/2023 درج کیا گیا ہے۔ کیس کی مزید تفتیش جاری ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کیس میں مزید بازیابیاں اور گرفتاریاں متوقع ہیں۔